یوم یکجہتی کشمیرکے سلسلے میں دنیا بھر میں تقریبات کا انعقاد
اسلام آباد06فروری(کے ایم ایس)دنیا بھرمیں لوگوں نے اتوار کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول کے لیے جائز جدوجہد میں مصروف عمل کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
پاکستان کے سفارت خانوں اور مشنز نے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے پرانے زیر التوا اور حل طلب مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے سیمینارز اور تقریبات کا اہتمام کیا۔ اس کے علاوہ مختلف قومیتوں کے لوگوں اور تارکین وطن نے بھی مختلف ممالک میں ریلیاں اور احتجاجی جلوس نکالے۔ٹوکیو میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے افراد اور کشمیریوں کے ساتھ ساتھ جاپانی لوگوں نے بھی شرکت کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما سید فیض نقشبندی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔نامزد سفیر نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی مظالم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کشمیر کاز کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔قبل ازیں دن میں پاکستانی کمیونٹی کے ارکان اور کشمیریوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ٹوکیو میں اقوام متحدہ کے دفتر اور بھارتی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کابل میں پاکستانی سفارتخانے نے اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کے لیے دی گئی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا۔تقریب میں کابل میں پاکستانی شہریوں کے ساتھ ساتھ پاکستانی سفارتخانے کے حکام نے بھی شرکت کی۔ ناظم الامور محمد جنید وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ 75سال قبل 27اکتوبر 1947کو بھارتی فورسزنے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف ڈوگرہ راج کے ساتھ مل کر جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے لوگ انصاف اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کرانے کے اپنے وعدے کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی برادری کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
کینیڈا میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ٹورنٹو، وینکوور اور مونٹریال میں پاکستانی قونصل خانوں کے ساتھ ملکر یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں تصویری نمائشوں، مظاہروں اور روڈ شوز پر مشتمل مختلف تقریبات کا انعقاد کیا۔مرکزی تقریب اوٹاوا میں پاکستانی ہائی کمیشن میں منعقد ہوئی جہاں ہائی کمشنر ظہیر جنجوعہ نے یوم یکجہتی کشمیر کی اہمیت کو اجاگرکیا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے پرانے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر اقوام متحدہ کی 11قراردادیں ہیں لیکن بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے انعقاد کی تمام کوششوںمیں مسلسل رکاوٹیں کھڑی کیں۔ہائی کمشنر نے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ بھارتی اقدامات کے بعد کشمیریوں کی پریشانیوں اور مصائب پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کشمیر میں راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے ہندوتوا ایجنڈے کو نافذ کر کے کشمیری شناخت اورثقافت پر حملہ کر رہی ہے۔