سرینگر: ”متحدہ مجلس علمائ“ کا میر واعظ کی مسلسل نظربندی پر اظہا ر تشویش
سرینگر 09 فروری (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف مذہبی وسماجی تنظیموں کے اتحاد ”متحدہ مجلس علمائ“ (ایم ایم یو) نے اپنے سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی گھر میں مسلسل نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق اگست 2019 سے گھر میں نظر بند ہیں جب نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔
ایم ایم یو نے سری نگر میں ایک بیان میں کہا کہ کشمیر کے اعلیٰ مذہبی رہنما کی مسلسل نظربند ی مذہبی و انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ جمعہ کے روز میر واعظ کا خطبہ سننے کیلئے مقبوضہ وادی کے دور دراز علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ جامع مسجد سرینگر پہنچتے ہیں لیکن انہیں وہاں نہ پاکر سخت مایوس ہو جاتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ میر واعظ کی طویل نظر بندی کشمیر عوام ،علماءوغیرہ کیلئے انتہائی باعث تشویش ہے۔
بیان میں قابض بھارتی انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ وہ شعبان کے مقدس مہینے خصوصاً شب برات سے قبل میرواعظ کی غیر مشروط رہائی کو یقینی بنائیں۔ بیان میں دیگر کشمیری علماءکی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا جنہیں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کیا گیا ہے۔