شیخ تجمل الاسلام کا انتقال کشمیر کی جدوجہد آزادی کے لئے بہت بڑا نقصان ہے: مقررین ویبنار
اسلام آباد 13 اکتوبر (کے ایم ایس) دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے دانشوروں ، ماہرین تعلیم اور اسکالرز نے معروف کشمیری دانشور ، صحافی اور کشمیر میڈیا سروس کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ تجمل الاسلام کے انتقال کو نہ صرف کشمیر کی جدوجہد آزادی کے لیے بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے ایک بہت بڑا نقصان قرار دیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انہوں نے یہ بات کشمیری دانشورکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اسلام آباد میں ”شیخ تجمل الاسلام کی ذاتی اور نظریاتی میراث“ کے عنوان سے منعقدہ ایک ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ شیخ تجمل 5 ستمبر 2021 کو اسلام آبادمیں انتقال کرگئے تھے۔ویب نار سے دیگر لوگوں کے علاوہ دانشوروں ، کشمیری کارکنوں اورکل جماعتی حریت کانفرنس میں شامل مختلف تنظیموں کے ارکان نے شرکت کی۔اس موقع پر معروف کشمیری دانشور اور بانی کنوینر محاذ اسلامی جموں و کشمیر سید محمد عنایت اللہ اندرابی نے کہا کہ شیخ تجمل الاسلام تحریک آزادی کشمیر کی مشعل راہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ تجمل نے آزادی کا نظریہ ایک ایسے وقت پرپیش کیا جب کوئی اور آواز نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ شیخ تجمل نے کشمیر کی جدوجہد آزادی کو نظریاتی طور پر عالمی اسلامی تحریک کے ساتھ جوڑا جب کہ یہ نظریہ کشمیر میں بلکہ اس وقت کی اسلامی تنظیموں میں بھی موجود نہیں تھا۔عنایت اللہ اندرابی نے کہا کہ مرحوم کی طرف سے بلند کیا جانے والا آزادی کا نعرہ اس قدر طاقتور تھا کہ اس وقت کی بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی جو آج کے نریندر مودی سے زیادہ طاقتور تھیں ، لرز گئیں اور ان نعروں کی بازگشت بھارتی پارلیمنٹ میں بھی سنائی دی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ آف کنٹیمپرری اسلامک تھاٹ (آئی سی آئی ٹی) کے ڈائریکٹر ظفر بنگش نے کہا کہ شیخ تجمل کا انتقال کشمیر کی جدوجہد آزادی کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت پروپیگنڈے پر اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے اور جعلی خبریں پھیلانے میں تمام حدیں پار کر چکاہے، شیخ تجمل نے اس پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے کشمیر میڈیا سروس کی شکل میں ایک متبادل اور موثر ہتھیار متعارف کرایا ۔ظفر بنگش نے شیخ تجمل الاسلام کے کام اور نظریے کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرنے کابہترین طریقہ ےہی ہے کہ ان کے مشن کو جاری رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم کو کئی ممالک کی طرف ہجرت کرنی پڑی اور انہیں بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جن کو انہوں نے تحمل سے برداشت کیا۔ البصیرہ ٹرسٹ کے چیئرمین ثاقب اکبر نے کہا کہ شیخ تجمل نہ صرف کشمیر کی جدوجہد بلکہ پوری امت مسلمہ کا اثاثہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کے ایم ایس کو عملی طور پر جدوجہد آزادی میں مصروف کشمیریوں کے لیے ایک قابل تقلید ادارہ بنا دیا۔ انہوں نے شیخ تجمل کے نظریے اور وژن کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انسٹی ٹیوٹ آف کنٹیمپرری اسلامک تھاٹ کے کنٹری ڈائریکٹرڈاکٹر پرویز شفیع نے اس موقع پر کہا کہ شیخ تجمل نے زندگی بھر کشمیر کی آزادی کے لیے خدمات انجام دیںاور کشمیریوں میں آزادی کا جذبہ پیدا کیا۔ کئی دیگر کشمیری کارکنوں نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور مرحوم شیخ تجمل الاسلام کی زندگی کے مختلف پہلوو¿ں پر روشنی ڈالی۔