میر واعظ عمر فاروق کی طرف سے کشمیری پنڈت کے قتل کی شدید مذمت
سرینگر27فروری(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند سینئر رہنماء میرواعظ عمر فاروق نے گزشتہ روزپلوامہ میں نامعلو م مسلح افراد کے ہاتھوں کشمیری پنڈت سنجے شرما کے قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
میر واعظ عمر فاروق نے جو گھر میں غیر قانونی طورپر نظربند ہیں سرینگر میں جاری ایک بیان میں سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح معصوم انسانوں کا قتل ایک المیہ ہے اور یہ سلسلہ کشمیر گزشتہ ساڑھے تین دہائیوں سے جاری ہے ۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کی جانب سے انتہائی ظلم وجبر اور یکطرفہ انتقامی کارروائیوں کا ہر سطح پر کشمیریوں کا سامنا ہے اور بدقسمتی سے اس صورتحال کاشکار کشمیری پنڈت بھی بن رہے ہیں ۔میر واعظ نے مزید کہاکہ موجودہ ظلم و جبراور گٹھن کے ماحول سے نکلنے کی کوئی راہ نظر نہیں آتی ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی بے اختیاری کے بعد جموںوکشمیر کے عوام پر منظم طریقے سے معاشی حملہ کیا جارہا ہے اور بے دخلی اور مسماری کی مہم کے بعد اب لوگوں پر نئے ٹیکس عائد کئے جارہے ہیں جو ابھی تک کورونا وبا کے منفی معاشی اثرات سے باہر نکل نہیں پائے ہیں۔حریت رہنماء نے کہا کہ قابض انتظامیہ کی طرف سے کشمیری سرکاری ملازمین کی جبری برطرفی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور گزشتہ روز مزید تین ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے ۔