منیر خان کا بھارت نواز سیاست میں شمولیت کا فیصلہ قطعی طور پر انکا ایک ذاتی فعل ہے، جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ
سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی تنظیم ” جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ“ نے کہا ہے کہ منیر احمد خان کا بھارت نواز سیاست میں شمولیت کا فیصلہ قطعی طور پر انکا ایک ذا تی فعل ہے اور نیشنل فرنٹ اور اسکے سربراہ نعیم احمد خان کا انکے اس فیصلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ کے ترجمان محمد حسیب وانی نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں واضح کیا کہ منیر خان کبھی بھی نیشنل فرنٹ کا حصہ نہیں رہے ہیں ، بھارت نواز سیاست میںشمولیت کا انکا فیصلہ مکمل طور پر انکا اپنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل فرنٹ کے سربراہ نعیم احمد خان غیر قانونی بھارتی قبضے کو چیلنج کرنے اور حق خود ارادیت کے مطالبے کی پاداش میں گزشتہ کئی برس برس سے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید ہیں اور انکے سیاسی نظریات بالکل واضح اور دوٹوک ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ نعیم احمد خان جیل کی صعوبتوں اور تکالیف کے باوجود مسئلہ کشمیر پر اپنے اصول موقف پر چٹان کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی جبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو بھارتی رنگ میں رنگنے کیلئے اورمرعوب اور زیر کرنے کیلئے ہر اوچھا ہتھکنڈہ استعمال کیا جا رہا ہے ۔
ترجمان نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارتی میڈیا منیر خان کے محض ایک ذاتی نوعیت کے فیصلے کو انتہائی بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ تاہم بھارتی ذرائع ابلاغ کو یہ ہرگز نہیں بھولنا چاہیے کہ بھارت نواز سیاست میں شامل ہونے والے لوگوں کو ماضی میں کس قدر شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور جن لوگوں کو بھارت نے مقبوضہ علاقے میں اپنے کٹھ پتلیوں کے طور پر استعمال کیا انہیں کشمیریوں نے تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری ان بھارتی کٹھ پتلیو ںکو آئندہ بھی مسترد کریں گے۔