کینیڈا : سکھوں کا بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں ، پنجاب میں آپریشن کے خلاف احتجاج کا اعلان
اوٹاوا (کینیڈا)، 23 مارچ (کے ایم ایس) کینیڈا کے شہرFort St. John میں سکھوں نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور پنجاب میں آپریشن کے خلاف رواں ہفتے کے اختتام پر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیاہے۔ احتجاجی مظاہرہ 25مارچ بروز ہفتہ پیس کلچرل سینٹر کے باہر کیا جائے گا۔ انہوںنے مقامی لوگوں سے احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقامی سکھوں نے کہا کہ بھارتی ریاست پنجاب میں 18 مارچ سے انٹرنیٹ سروس معطل ہے اورپولیس خالصتان کے حامی رہنما امرت پال سنگھ اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ امرت پال ہفتے کے روز اپنی گرفتاری کی ایک کوشش کے دوران فرار ہو گئے تھے۔پولیس نے گزشتہ چند روز کے دوران پنجاب میں سو سے زائد سکھوں کو گرفتار کیا ہے جن کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
فورٹ سینٹ جان سکھ گرودوارہ کے رکن ہرپریت سنگھ نے کہا کہ پنجاب میں سکھ کارکنوں کے خلاف نام نہاد آپریشن کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے ۔
فورٹ سینٹ جان کے رہائشی منویر سنگھ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں رونما ہونے والے واقعات کی وجہ سے دنیا بھر کے سکھ خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔انہوںنے مقامی لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مظاہرے میں بھر پور شرکت کریں۔
علم منجوت سنگھ نامی ایک طالب علم نے کہامیں گزشتہ پانچ دنوں سے پنجاب میں اپنے خاندان کے افراد سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن انٹرنیٹ کی معطلی اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے رابط نہیں ہو رہا ۔
دریں اثنا کینیڈا کی نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جگمیت سنگھ نے پنجاب کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے کینیڈین وزیر اعظمJustin Trudeau سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔
ورلڈ سکھ آرگنائزیشن آف کینیڈا نے بھی یک بیان میں بھارتی حکومت کی طرف سے سکھوں کے خلاف آپریشن کی مذمت کی۔