پنجاب:بھارتی پولیس کے کریک ڈائون اورانٹرنیٹ سروس کی معطلی کیخلاف بیرون ملک مقیم سکھوں کا شدید غم وغصہ
امرتسر23مارچ(کے ایم ایس)
بھارتی ریاست پنجاب میں پولیس کی طرف سے خالصتان تحریک کے رہنما امرت پال سنگھ اور انکے حامیوں کے خلاف کریک ڈائون کے دوران بڑے پیمانے پر گرفتاریاں، پیراملٹری فورسز کی تعیناتی اور انٹرنیٹ سروسز کی معطلی جس سے لاکھوں افراد بری طرح متاثر ہو رہے ہیں پر بیرون ملک مقیم سکھ برادری شدید غم و غصہ ظاہر کر رہی ہے ۔
بھارتی پولیس نے 30سالہ سکھ نوجوان امرت پال سنگھ اور اس کے حامیوں پر انتشار کو ہوا دینے کا الزام لگا کر ہفہت کے روز سے اسکی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے ۔پنجاب کے انسپکٹر جنرل آف پولیس سکھ چین سنگھ گل نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے اب تک امرت پال سنگھ کے 154حامیوں کی گرفتاری اور 10 بندوقیں اور اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔امرت پال سنگھ وارث پنجاب دے تنظیم کے سربراہ ہیں، جو پنجاب میں سکھوں کے لیے ایک خودمختار ریاست خالصتان کے قیام کی حمایت کرتی ہے۔پولیس کی طرف سے امرت پال سنگھ کے سو سے زائد حامیوں کی گرفتاری اور پنجاب میں مسلسل انٹرنیٹ کی معطلی کے خلاف بیرون ملک مقیم سکھاحتجاج کر رہے ہیں۔ان کاکہنا ہے کہ وہ بھارت میں اپنے رشتہ داروں سے رابطہ نہیں کر پارہے ہیں ۔ پنجاب بھر میں تقریبا تین کروڑ لوگوں کی موبائل انٹرنیٹ اور ٹیکسٹ میسجنگ سروسز تک رسائی منقطع ہو گئی ہے۔آسٹریلیا میں مقیم سکھ چیریٹی آرگنائزیشن ٹربنز 4آسٹریلیا کے امر سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ "ہمیں بھارتی حکومت اور پنجاب میں پولیس کی طرف سے سکھوں کے جمہوری حقوق کو پامال کرنے کی کوششوں پرسخت تشویش لاحق ہے ۔ آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں 150سے زائد سکھوں نے بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور انٹرنیٹ بلیک آئوٹ کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔برطانیہ میں بھی سکھوں نے اتوارکولندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیاتھااور مظاہرین نے بھارتی جھنڈے کو ہائی کمیشن کی عمارت سے اتار دیاتھا۔اسی دن امریکی ریاست سان فرانسسکو میں بھی بھارتی قونصل خانے کے باہر بھی احتجاجی مظاہرہ کیاگیا تھا اور سکھوں سمیت مظاہرین نے خالصتان تحریک کے حق میں نعرے لگائے تھے ۔