بھارتی پنجاب میں سکھوں کا احتجاجی مارچ، گرفتار سکھوں کی رہائی کا مطالبہ
امرتسر یکم اپریل(کے ایم ایس)بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر میں شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے زیر اہتمام سری دربار صاحب سے ڈپٹی کمشنر کے دفتر تک ایک احتجاجی مارچ کیاگیا جس میں سکھوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکرت کی۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مارچ کے شرکاء نے خالصتان نواز رہنما اور ”وارث پنجاب دے” کے سربراہ امرت پال سنگھ کے خلاف پولیس کے حالیہ کریک ڈائون کے دوران گرفتارکئے گئے سکھ نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدرہرجیندر سنگھ دھامی کی قیادت میں تنظیم کے عہدیداروں اوردیگر رہنمائوں نے بھی احتجاجی مارچ میں شرکت کی۔ اس موقع پرمقررین نے کہاکہ بھارت کی آزادی میں سکھوں کی قربانیاں 50فیصد سے زائد ہیں لیکن آزادی کے بعد بھارت میں سکھوں کے حقوق اورمفادات کونظرانداز کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امرت پال سنگھ کو گرفتارکرنے کی آڑ میں پولیس نے بڑی تعداد میںبے گناہ سکھ نوجوانوں کو گرفتارکیاہے اور اب سکھوں کے خلاف ایک نیا بیانیہ بنایاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گرفتارسکھ نوجوانوں کے لواحقین کافی پریشان ہیں جو شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی سے انصاف دلانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ انہوںنے گرفتار سکھ نوجوانوں کی فوری رہائی اوران پر لاگو کئے گئے کالے قانون نیشنل سکیورٹی ایکٹ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ بھارتی پنجاب میں پولیس نے حال ہی میں خالصتان نواز رہنما اور”وارث پنجاب دے”کے سربراہ امرت پال سنگھ کے خلاف کریک ڈائون کے دوران سینکڑوں سکھ نوجوانوں کو گرفتارکیاتھا۔