بھارت کا پاکستان جانے والے سکھ یاتریوں کے لیے خصوصی ٹرینیں چلانے سے انکار
لاہور08 اپریل(کے ایم ایس)بھارتی حکومت نے” بیساکھی ”کا تہوارمنانے کے لیے پاکستان جانے والے سکھ یاتریوں کے لیے خصوصی ٹرینوں کا انتظام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سکھ یاتری اب واہگہ بارڈر کے ذریعے پیدل پاکستان میں داخل ہوں گے اور پھر بس سے ننکانہ صاحب جائیں گے۔ وہاں سے وہ پنجہ صاحب حسن ابدال جائیں گے۔پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر سردار امیر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ سال بھارتی یاتریوں کو مشترکہ چیک پوسٹ سے بسوں کے ذریعے واہگہ بارڈر تک لے جایا گیا تھا۔ بارڈر سے خصوصی ٹرینوں میں ننکانہ صاحب لے جایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل میں سکھ یاتریوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔سردار امیر سنگھ نے کہا کہ اس سال خصوصی ٹرینیں معطل کر دی گئی ہیں اور یاتریوں کو بسوں کے ذریعے گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب اور دیگر مقامات پر لے جایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ بھارتی یاتریوں کو اپنی حکومت کے ساتھ اس اہم مسئلے پر بات کرنی چاہیے تاکہ سکھ یاتریوں کے لیے سفر کو آسان اور آرام دہ بنانے کے لیے واہگہ سے اٹاری تک ٹرینیںچلائی جا سکیں۔سکھ یاتری کل پاکستان پہنچیں گے اور 18اپریل کو بھارت واپس جائیں گے۔بیساکھی کی مرکزی تقریب 14اپریل کو گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میں ہوگی۔پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے حکام کل واہگہ بارڈر پر بھارتی مہمانوں کا استقبال کریں گے۔اپنے دورے کے دوران یاتری گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب، گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور، گوردوارہ دربار صاحب کرتار پور، گوردوارہ روڑی صاحب اور گرودوارہ سچا سودا بھی جائیں گے۔