بھارتی فوجیوں نے میرے بھائی کو جعلی مقابلے میں شہید کیا، محمد یوسف
سرینگر 22اکتوبر ( کے ایم ایس )
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس کی طرف سے ضلع شوپیاں میں دو عسکریت پسندوں کو مارنے کے دعوے کے چند گھنٹوں بعد ایک مقتول کے لواحقین نے اسکی بے گناہی کی دہائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عدالت میں پیشی کے لیے جا رہا تھاکہ اس دوران اسے جعلی مقابلے میں شہید کیا گیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شہید کیے جانے والے شخص کی شناخت شاکر احمد وانی کے نام سے ہوئی ہے۔ بھارتی فوجیوں نے شاکر احمد کو بدھ کے روز شوپیاں کے علاقے دراگڑ میں نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران جعلی مقابلے میں شہید کیا۔اہل خانہ نے بتایا کہ شاکر ٹریکٹر ڈرائیور تھا اور وہ اپنے کام سے متعلق ایک کیس کی سماعت کے لیے عدالت جا رہا تھا۔شاکر کے بھائی محمد یوسف وانی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا میرا بھائی اپنی روزی کمانے کے لیے ٹریکٹر چلاتا تھا۔ بدھ کو بھی وہ صبح 9 بجے تک اپنے کام پر تھا اور ساڑھے نو بجے کے قریب وہ پلوامہ کی ایک عدالت کے لیے روانہ ہوا ۔ انہوںنے کہا کہ ہم اپنے دھان کے کھیت میں کٹائی میں مصروف تھے جب کسی نے ہمیں بتایا کہ شاکر شوپیاں میں ایک ایک مقابلے میں مارا گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پولیس نے دعوی کیا کہ شاکر عسکریت پسند تھا ۔ محمد یوسف نے کہا کہ پو لیس کا دعویٰ بالکل بے بنیاد ہے اور اگرمیر ا بھائی عسکریت پسند تھا تو پولیس اسے کیوں تلاش نہیں کر رہی تھی ۔
یہ بات قابل ذکر ہے بھارتی فوجی انعامات اور ترقیوں کیلئے مقبوضہ جموںوکشمیر میں نوجوانوں کو ماورائے عدالت جعلی مقابلوں میں قتل کر رہے ہیں۔۔ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران ہزاروں کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کیا ہے لیکن آج تک کسی ایک بھی مجرم بھارتی فوجی کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا گیا۔