مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپنے جرائم چھپانے کیلئے صحافت کے خلا ف گھیرا تنگ کر رہی ہے
سرینگر 26 اگست (کے ایم ایس)
نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے صحافت کے خلاف گھیرا تنگ کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے ایک تجزیے میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں ذرائع ابلاغ کے خلاف اپنے تازہ ترین اقدامات میں سری نگر میں قائم نیوز آو¿ٹ لیٹ ‘دی کشمیر والا’ کو بلاک کر دیا ہے۔ تجزیے میں کہا گیا ہے کہ” کشمیر والا “کی بندش مقبوضہ علاقے میں صحافت اور صحافیوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی ایک اور کارروائی ہے۔
تجزیہ میں نشاندہی کی گئی کہ 05 اگست 2019 کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔بھارت نے 2020 میں مقبوضہ علاقے میں نام نہاد میڈیا پالیسی متعارف کرانے کے بعد آزاد صحافت تقریباً ناممکن بنا دی ہے۔ کشمیری صحافیوں کو نہتے کشمیریوں بھارتی فورسز کے مظالم رپورٹ کرنے پر ہراساںکیاجاتا ہے، انہیں اغوا کیا جاتا ہے ، دھمکیاں دی جاتی ہیں اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔سچ بولنے اور لکھنے پر انکے خلاف کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ آصف سلطان، فہد شاہ اور سجاد گل سمیت کئی کشمیری صحافیوں کو کالے قوانین کے تحت نظربندیوں کا سامنا ہے۔
تجزیے میں مزید کہا گیا ہے کہ 1989 سے اب تک متعدد صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے ۔ تجزیے میں کہا گیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کی آزادی قائم رکھنے کے لیے آگے آئے۔