سید علی گیلانی کا نظریہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی کامیابی کا ضامن ہے: نذیر احمد قریشی
لوٹن برطانیہ03ستمبر(کے ایم ایس) ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے رہنما نذیر احمد قریشی نے قائد حریت سید علی گیلانی کو ان کے یوم شہادت پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کی خدمات تحریک آزادی کشمیر کا روشن باب ہیں ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نذیر احمد قریشی نے لوٹن برطانیہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سید علی گیلانی کی جدوجہد کشمیریوں کے لئے مشعل راہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قائد حریت کے پیغام کو عام کرنے کے لیے مختلف سیمیناروں اور کانفرنسوں کا انعقاد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان نسل کو تحریک آزادی کشمیر سے منسلک رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی نے جماعت اسلامی کے ٹکٹ پرکئی الیکشن جیتے اور آپ مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں بھی ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے حل کی وکالت کرتے رہے، بعدازاں وہ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی بھی ہو گئے تھے اور تحریک مزاحمت کی قیادت کی۔ نذیر قریشی نے کہا کہ سید علی گیلانی ہی وہ رہنما تھے جنہوں نے ریاست جموں کشمیر کو پاکستان کا قدرتی حصہ قرار دے کر مسئلہ کشمیر کو تقسیم برصغیرکا نامکمل ایجنڈا قرار دیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ آپ کی محبت غیر مشروط تھی۔ سید علی گیلانی کو اپنی طویل جدوجہد میں زندگی کا بہت بڑا حصہ بھارتی جیلوں میں گزارانا پڑا لیکن ان کے پایہ استقلال میں کبھی کوئی لغزش نہ آئی اور آپ آخر دم تک کشمیریوں کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے رہے ۔انہوں نے کہاکہ سید علی گیلانی کا سیاسی فلسفہ یہ رہا ہے کہ کشمیریوں کو اعتماد میں لیے بغیر ان کے سیاسی مستقبل کا یکطرفہ فیصلہ کرنے کا کسی کو حق نہیں ہے۔ آپ نے کشمیری نوجوانوں کو تحریک آزادی کشمیر میں شامل کرنے کے لیے بے مثال کرادر ادا کیا ،یہی وجہ ہے کہ کشمیری نوجوان سید علی گیلانی کو اپنا پسندیدہ لیڈر قراردیتے ہیں۔نذیر احمد قریشی نے کہاکہ سید علی گیلانی سے کئی باربھارت کے مصالحت کاروں نے رابطہ کر کے ان کے موقف میں لچک پیدا کرنے کی کوشش کی، تاہم وہ اس بات کا اعادہ کرتے رہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل ہونا ہے اور تنازعہ کشمیر کے بارے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی مذاکراتی عمل میں کشمیریوں کی حقیقی قیادت کی شمولیت لازمی ہے، بصورت دیگر ایسے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو نگیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ آج سید علی گیلانی ہم میں موجود نہیں تاہم ان کا نظریہ ہی ہماری جدوجہد کی کامیابی کا ضامن ہے اور وہ کشمیریوں کے دلوں پر ہمیشہ حکمرانی کرتے رہیں گے۔