آخری کوکی خاندانوں کو بھی منی پور کے دارالحکومت سے جبری طورپر نکالاگیا
امپھال04 ستمبر (کے ایم ایس)بھارت کی شورش زدہ ریاست منی پور میں اقلیتی مسیحی قبیلے”کوکی” سے تعلق رکھنے خاندانوں نے کہا ہے کہ انہیں ریاستی دارالحکومت امپھال شہر سے جبری طوپرنکالا گیا ہے۔
بھارتی فوج کی آسام رائفلز اور منی پور پولیس پر مشتمل ایک ٹیم 2 ستمبر کو علاقے میں مقیم آخری کوکی خاندانوں کو زبردستی وہاں سے نکالنے کے لیے امپھال کے نیو لیمبولین پہنچی ۔انہیں دارالحکومت سے باہرضلع کانگ پوکپی میں 25کلومیٹر دور موٹ بنگ گائوں میں منتقل کیا گیا۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ نیو لیمبولین کے یہ مکین امپھال میں رہنے والے آخری کوکی باشندے تھے۔کوکی کمیونٹی کے کل 24 افراد کو نیو لیمبولین سے نکالا گیا جن میں شیر خوار بچے اور وہ لوگ شامل ہیں جنہیں ہسپتال کے باقاعدہ چیک اپ کی ضرورت ہے۔جامکھولال توتھنگ ڈائیلاسز کے لیے ہر دوسرے دن شیجا اسپتال جاتے تھے، لیکن اب سوچ رہے ہیں کہ کیا کریں گے۔جامکھولال نے کہا کہ 50سے زائد ریاستی اور مرکزی پیراملٹری فورسزکے اہلکاروں نے آکر ہمیں واضح طور پر بتایا کہ وہ محض بھارتی وزارت داخلہ کے احکامات پر عمل کر رہے ہیں۔متعدد کوکی شہریوں سے جب میڈیا نے پوچھا کہ کیا انہوں نے حکام سے کہا ہے کہ وہ انہیں بھارتی وزارت داخلہ کا حکم نامہ دکھائیں۔ زیادہ تر نے کہا کہ وہ خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے انہیں اپنا سارا سامان باندھنے کے لیے ایک گھنٹے سے بھی کم وقت دیا اور انہیں بغیر کوئی سوال پوچھے گاڑیوں میں بیٹھنے کو کہا گیا۔کوکی باشندوں میں سے ایک منگ نے جو امپھال کے نیو لیمبولین میں رہ رہے تھے، کہاکہ ابھی ہم امپھال کے باہر موٹ بنگ کے ایک ریلیف کیمپ میں ہیں۔ کیا بھارتی حکومت ہمیں اپنے گھروں میں رہنے کے لیے تحفظ فراہم نہیں کر سکتی؟ یہ بھارتی حکومت کی ناکامی ہے۔ منگ نے کہاکہ ہم میں سے اکثر لوگ جلدی میں چلے گئے، اس لیے کسی کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ ہم نہیں جانتے کہ آنے والے دنوں میں ہم کیاکریں گے۔ میرا پاسپورٹ اور آدھارکارڈ اب بھی میرے گھر میں ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ جلد یا بدیر ہمارے گھر بھی جل جائیں گے۔