فرقہ پرستی کا زہر کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہے، جمعیت علمائے ہند
نئی دلی15 ستمبر (کے ایم ایس)
جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا کا ایک بڑا حلقہ اپنی رپورٹنگ کے ذریعے معاشرے میں فرقہ پرستی کا جو زہر گھول رہا ہے جو کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہے۔
مولانا ارشد مدنی نے ایک بیان میں کہا کہآئین نے ملک کے ہر شہری کو اظہار رائے کی مکمل آزادی دی ہے لیکن اس آزادی کی آڑ میں دانستہ طور پر اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کی کردار کشی کی جا رہی ہے اور اشتعال انگیزی پھیلائی جا رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ متعصب میڈیا نے حالیہ چند برسوں میں منفی رپورٹ کی تمام حدیں پار کی ہیں جس سے مسلمانوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ متعصب نیوز چینل عوام کے بنیادی مسائل پر گفتگو کے بجائے ایک منصوبہ بند طریقے سے نفرت کی تشہیر میں لگے رہتے ہیں ، ایک بڑا حلقہ اقلیتوں ، کمزور طبقوں خاص طور پر مسلمانوں کے معاملے میں جج بن جاتا ہے اور ملزم کو مجرم بنا کر پیش کرنا ایک عام سی بات بن گئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جب عدالتیں بے قصور لوگوں کو بری کر کے رہا کرنے کا حکم دیتی ہیں تو میڈیا کو سانپ سونگھ جاتا ہے ، گرفتاری پر بریکنگ نیوز چلائی جاتی ہے جبکہ بری ہونے پر ایک لائن کی خبر بھی نہیں چلائی جاتی۔
مولانا ارشد مدنی نے مزید کہا کہ جمعیت علماءہند نے کورونا وائرس کو مرکز نظام الدین سے جوڑ کو تبلیغی جماعت سے وابستہ لوگوں کی شبیہ داغدار کرنے کی دانستہ سازش کرنے والے متعصب میڈیا چینلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضداشت دائر کررکھی ہے جس کی پندرہ سماعتیںہو چکی ہیں لیکن اب تک کوئی فیصلہ نہیں آیا ۔