محمود احمد ساغر کیطرف سے میر واعظ عمر فاروق کی رہائی کا خیرمقدم، تمام حریت قیادت کی رہائی کا مطالبہ
اسلام آبا:کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے سینئرحریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کی چار برس سے زائد عرصے بعد گھر میں نظر بندی سے رہائی کا خیرمقدم کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، مشتاق الاسلام ،ڈاکٹر حمید فیاض، محمد شریف سرتاج اور عبدالمجید ڈار المدنی سمیت تمام نظربند رہنماو¿ں، کارکنوں، نوجوانوں اور خواتین کو رہا کرے جو بڑے پیمانے پر سیاسی انتقام کا شکار ہیں۔انہوںنے کہ یہ رہنما مقبوضہ علاقے اور نئی دلی کی تہاڑ سمیت مختلف بھارتی جیلوں میں جھوٹے مقدمات میں برسہا برس سے نظر بند ہیں۔
میر واعظ عمر فاروق کو 5 اگست 2019 کو سرینگر کے علاقے نگین میں اپنی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا گیا تھا جب نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے دفعہ 370اور 35اے منسوخ کر کے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی۔
محمود احمد ساغر نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا سلسلہ بند کرے اور خطے میں دیر پا امن اور ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے آگے آئے۔انہوںنے زور دیکر کہا کہ کشمیری وحشیانہ بھارتی مظالم کے باوجود حق خود ارادیت کی جدوجہد مقصد کے حصول تک جاری رکھیں گے۔