خصوصی رپورٹ

مودی کی زیرقیادت بھارت میں مسلمانوں کیخلاف نفرت اورتشدد کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے

اسلام آباد:

مودی کے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ تمام شعبہ زندگی میں امتیازی سلوک روارکھا جا رہا ہے اور ہندوتوا بلوائیوں کی طرف سے انہیں مسلسل انتقامی کارروائیوں کاسامنا ہے ۔

کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی زیرقیادت بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے کیونکہ بھارت میں بی جے پی کے اقتدارمیں آنے کے بعد سے مسلمانوں پر ظلم وتشدداوران پر حملوںمیں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیاگیا کہ مودی حکومت متنازعہ قانون شہریت، نیشنل پاپولیشن رجسٹراور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن جیسے امتیازی قوانین کے ذریعے مسلمانوں کی نسلی کشی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ 1992 بابری مسجد کا انہدام، 2002 میںگجرات میں مسلمانوں کاقتل عام اور 2020 میں نئی دلی کے مذہبی فسادات بھارت میں مسلمانوں پر ظلم وتشدداوران سے امتیازی سلوک کی واضح مثالیں ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاستی سرپرستی میں ہندوتوا لیڈرکھلے عام لوگوں کو مسلمانوں کے قتل عام اورانکے خلاف ہتھیار اٹھانے پر اکسا رہے ہیں ، بھارتی ریاستوں کی طرف سے ایسے قوانین منظورکئے گئے ہیں جن کے ذریعے مسلمانوں کی مذہبی آزادیوں پر قدغن عائد کی گئی ہے اور مودی حکومت بھارت میں ہندو بالادستی کو فروغ دے رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی فسطائی پالیسیاں ہٹلر کی یاد تازہ کر رہی ہیں اور ماہرین نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر اور بھارت  میں مسلمانوں کی نسل کشی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔مودی حکومت کا انتہا پسند ایجنڈا جنوبی ایشیاء کے خطے میں امن و استحکام کے لیے حقیقی خطرہ ہے کیونکہ بھارت اور مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی بنیادی آزادیوں کو مسلسل پامال کیاجارہا ہے۔رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیاگیا ہے کہ وہ بھارت اور مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button