میرواعظ عمرفاروق کافلسطین کی موجودہ صورتحال پر اظہار تشویش
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دیرینہ تنازعے کے منصفانہ حل پر زور دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں مسلسل حملوں میں 1900سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر پریشان کن ویڈیوز منظر عام پر آچکی ہیں جن میں فلسطینی شہریوں خاص طورپربچوں کے دل دہلا دینے والے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں ۔انہوں نے فلسطینی عوام کو درپیش مشکلات اورتکالیف پر دکھ کا اظہار کیا۔ میرواعظ نے معصوم شہریوں کی زندگیوں پر موجودہ صورتحال کے سنگین اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زوردیا کہ وہ اس مسئلے کی طرف فوری توجہ دے اور ٹھوس اقدامات کرے۔ایک ٹویٹ میں میرواعظ نے کہا”کہ فلسطین میں جاری صورتحال سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ ہمارے دل مشکلات کا شکار فلسطینی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ انہوں نے جو دکھ اور تکلیف برداشت کی ہے وہ عالمی یکجہتی اور اس دیرینہ تنازعے کے منصفانہ حل کا تقاضاکرتے ہیں”۔عالمی یکجہتی کے لیے میرواعظ عمر فاروق کی اپیل متعدد بین الاقوامی رہنمائوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مشترکہ جذبات کی بازگشت ہے جو بحران کے پرامن اور منصفانہ حل کی وکالت کرتے ہیں۔ فلسطین کی صورت حال ایک پیچیدہ اور حساس مسئلہ ہے اور میرواعظ کا یکجہتی اورمدد کا مطالبہ عالمی برادری کے اس اہم کردار کا تقاضاکرنا ہے جو وہ تنازعات سے متاثرہ خطوں میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لئے ا دا کرتی رہی ہے۔یاد رہے میرواعظ عمرفاروق کوجنہیں حال ہی میں چار سال کی نظر بندی سے رہا کیا گیا تھا، جمعہ کے روز ایک بارپھر گھر میں نظربند کر کے جامع مسجد سرینگر میں نما جمعہ اداکرنے سے روکاگیاتھا۔