کشمیری عوام 7دہائیوں سے بھارتی تسلط سے آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں
سرینگر 20اکتوبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام گزشتہ 7 دہائیوں سے بھارتی تسلط سے آزادی کی اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے27 اکتوبر 1947 کو تقسیم برصغیر کے فارمولے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر پر حملہ کرکے کشمیری عوام کی خواہشات کے برخلاف اس پر غیر قانونی طورپر قبضہ کرلیاتھا۔کشمیری ہر سال اس دن کو یوم سیاہ کے طورپر مناتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر جومسلم اکثریتی علاقہ ہے ،کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق حاصل ہے اور انہیں یہ حق 1947کے تقسیم ہندکے منصوبے کے تحت دیا گیا تھا۔ جموں و کشمیر کے عوام نے پاکستان کے ساتھ اپنے ثقافتی اور مذہبی تعلقات کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ شامل ہوناچاہتے ہیں۔تاہم05 اگست 2019 کو بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام نے کشمیری عوا م کی ان خواہشات کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس فیصلے کے بعد خطے میں ناانصافی اور انسانیت سوز طوفان برپا ہوگیاہے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں اختلاف رائے کی آوازوں کو دبانے کی کوشش میں سنسر شپ اور جبر کا سہارا لیاہے۔بھارتی حکومت نے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کو دہشت گردی اور اسلامی بنیاد پرستی کے سے منسوب کیا۔مقبوضہ کشمیر کے عوام کے بنیادی اور مذہبی حقوق سمیت تمام بنیادی حقوق اور آزادیاں سلب ہیں۔ مساجد اور مذہبی اجتماعات کے علاوہ سماجی و مذہبی تنظیموں کو پابندیوں کا سامنا ہے، لیکن کشمیریوں کے جذبہ حریت پختہ ہے ۔کشمیری عوام نے اپنی منفرد شناخت اورثقافت کو مٹانے کی بھارت کی کوششوں کی بھرپور مزاحمت کی ہے ۔ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کے تاریخی مقامات کے ناموں اور سرکاری زبان کو تبدیل کرکے تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی ناکام کوشش کی ہے ۔