مظفر آباد :آزاد جموں و کشمیر کا یوم تاسیس کل جوش وخروش کے ساتھ منایاجائے گا
مظفر آباد:
آزاد جموں و کشمیر کا 76 واں یوم تاسیس کل بروز منگل کو روایتی جوش وخروش کے ساتھ منایاجائے گا۔
یہ دن ہر سال 24 اکتوبر 1947 کو آزاد جموں و کشمیر ریاست کے قیام کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس دن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق بھارت کے غیرقانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کی جائے گی۔دن کا آغاز ریاستی دارالحکومت مظفرآباد میں 21 توپوں کی سلامی کے ساتھ ہوگا۔مساجد میں پاکستان کی خوشحالی اور مقبوضہ کشمیر کی جلد آزادی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔اس دن کی مناسبت سے آزاد جموں و کشمیر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں خصوصی تقاریب، پرچم کشائی اور دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔صدر آزاد جموں و کشمیر، وزیر اعظم، آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے ارکان اور دیگر کشمیری رہنما اس موقع پر مختلف تقریبات سے خطاب کریں گے۔جدوجہد آزادی کشمیر کے شہدا اور ہیروز کو خصوصی خراج عقیدت پیش کیا جائے گا اور ان کی عظیم قربانیوں کو کبھی فراموش نہ کرنے کا عہد کیا جائے گا۔یہ دن غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میں قائم ہونے والی پہلی انقلابی حکومت کے قیام کی یاد میں منایا جاتا ہے۔سردار ابراہیم نے اپنی سرینگر رہائش گاہ پر 1947 میں کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کی قرارداد منظور کرنے والے تاریخی اجلاس کی صدارت کی۔ آزاد جموں و کشمیر کا علاقہ اس سرزمین کے بیٹوں نے جابر ڈوگرہ حکمرانوں سے آزاد کرایا تھا۔آزاد جموں و کشمیر ایک خود مختار ریاست ہے جس کا اپنا وزیراعظم، صدر، ایک علیحدہ پرچم اور اس کی مقننہ ہے۔گزشتہ 76 برس میں آزاد کشمیر میں زندگی کے تقریبا ہر شعبے میں زبردست ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔پاکستان کی حکومت نے اپنے عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ایک جمہوری سیٹ اپ کے قیام میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔حکومت پاکستان کی سفارتی حمایت سے آزاد جموں و کشمیر حکومت کا کردار کشمیریوں کی جدوجہد آزادی بالخصوص بین الاقوامی سطح پر اہم کردار رہا ہے۔بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق جموں و کشمیر جسے پاکستان کی شہ رگ قرار دیا جاتا ہے، ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق بھارت جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔