کینیڈا: ہزاروں افراد نے سرے میں خالصتان ریفرنڈم میں ووٹ ڈالے
اوٹاو: ایک آزاد سکھ ریاست” خالصتان” کے مطالبے کی خاطرکینیڈا کے علاقے سرے میں گرو نانک سکھ گوردوارے میں ہزاروں سکھ ووٹ ڈالنے کے لیے قطاراندر قطار کھڑے تھے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سکھز فار جسٹس میں انٹرنیشنل پالیسی کے ڈائریکٹر جتندر سنگھ گریوال نے ایک بیان میں کہاکہ خالصتان کے بارے میں ایک مثبت رحجان پایاجاتا ہے اور سکھ برادری ایک اپنا ملک چاہتی ہے۔ وہ ایک ایسی قومی ریاست چاہتے ہیں جو ان کی حفاظت کرے۔ووٹنگ اسی گوردوارے میں ہوئی جہاں بندوق برداروں نے جن کے بارے میں کینیڈا کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ بھارتی ایجنٹ تھے،رواں سال جون میں ہردیپ سنگھ نجر کو گولی مار کرقتل کر دیا تھا۔وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کے ایجنٹوں اورنجرکے قتل کے درمیان ممکنہ تعلق ہوسکتا ہے۔ خالصتان کے حامی جے سنگھ نے کہاکہ وہ ووٹ ڈالنے کے لئے باہر آ گئے ہیں اورہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم کسی سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم کھڑے ہوں گے اور خالصتان ریفرنڈم میں ووٹ دیں گے اور اپنی آواز بلند کریں گے۔ تازہ ریفرنڈم سے کینیڈا اوربھارت کے درمیان پہلے سے ہی خراب تعلقات مزید کشیدہ ہوسکتے ہیں۔جے سنگھ نے کہاکہ لوگ اتنے اہم سوال پر اپنی رائے کا اظہار کرنے پر بہت خوش ہیں کہ کیا بھارت کے زیر قبضہ پنجاب کو ایک آزاد ملک ہونا چاہیے یا نہیں؟