یوم سیاہ کشمیر کے سلسلے میں ناورے کی پارلیمنٹ میں سیمینار
اوسلو:
27اکتوبر یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر ناروے کی پارلیمنٹ میں فائونڈیشن ڈائیلاگ فار پیس کے زیراہتمام کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں ایک سیمینارکا اہتمام کیا گیا۔
سیمینار کی مہمان خصوصی وزیراعظم پاکستان کی مشیر برائے انسانی مشعال حسین ملک تھیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار کواجاگر کرتے ہوئے انکی فو ری رہا ئی کامطالبہ کیا۔ ۔ مشعال ملک نے واضح کیاکہ بھارتی حکومت حریت رہنما محمد یاسین ملک کو دسمبر کے مہینے میں پھانسی دینا چاہتی ہے جو نئی دلی کی تہاڑ جیل میں نظربند ہیں ۔ انہوں نے واضح کیاکہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا ۔انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ کشمیر اور فلسطین کے عوام کو ان کا حق خود ارادیت دلائیں تاکہ دنیا میں مستقل امن قائم ہو سکے۔ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطانہ نے بھی سیمینار سے خطاب کیا. سیمینار سے ناروے کے سابق وزیر اعظم مسٹر شیل میگنے بونڈیک مسٹر ڈیگ انجیل السٹین،ناروے میں پاکستان کی سفیر سعدیہ الطاف قاضی،فائونڈیشن ڈائیلاگ فار پیس کے صدر عامر جاوید شیخ اوردیگر نے بھی خطاب کیا مقررین نے بھارت پر زوردیا کہ وہ نہتے کشمیر یوں پر مظالم کا سلسلہ بند اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انہیں ان کا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت دیے اوران کے سلب کئے گئے تمام حقوق انہیں دے ۔انہوں نے عالمی برادری اور ناروے کی حکومت سے درخواست کی کہ وہ کشمیریوں کوانکا حق خود ارادیت دلانے میں اپنا اہم کردار ادا کرے۔