بھارتی میڈیا نے کنٹرول لائن پر آزادکشمیر کے رہائشی 5افراد کے قتل پر سوالات اٹھا دئے
نئی دلی :بھارت کے اپنے معتبر میڈیا گروپوں نے 26 اکتوبر کو کپواڑہ میں کنٹرول لائن کے ساتھ بھارتی قابض فوجیوں کی طرف سے آزاد کشمیر کے رہائشی 5افراد کے قتل کے مودی حکومت کے دعوے پر سوالات اٹھائے ہیں، جنہیں درانداز قراردیتے ہوئے قتل کردیاگیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کولکتہ سے شائع ہونے والے بھارتی انگریزی روزنامے ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کنٹرول لائن کے دوسری جانب آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے گائوں Sonatکے رہائشیوں کی متعدد ویڈیوز میںدعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ پانچویں افراد ان کے رشتہ دارہو سکتے ہیں جو 26اکتوبر کو لاپتہ ہو گئے تھے۔اخبار نے آزاد جموں و کشمیر کی وادی نیلم کے ایک گائوں کے رہائشیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ گزشتہ جمعرات کو کپواڑہ میں بھارتی فورسز کے ساتھ مبینہ فائرنگ میں قتل کئے گئے 5 افراد ان کے لاپتہ رشتہ دار ہو سکتے ہیں جو جڑی بوٹیاں اکٹھا کرنے جنگل میں گئے تھے۔ 26 اکتوبر کو، بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں نے دعویٰ کیاتھا کہ انہوں نے کپواڑہ کے مژھل سیکٹر میں کارروائی کے دوران 5عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔تاہم اخبار نے کہاہے کہ ایل او سی کے دوسری جانب وادی نیلم کے گائوں سونات کے رہائشیوں کی متعدد ویڈیوز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ پانچوں افراد ان کے بے گناہ رشتہ دار ہو سکتے ہیں جو 26 اکتوبر سے لاپتہ ہیں۔ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مقامی سیاسی اور سماجی کارکن محمد ادریس لاپتہ افراد کے لواحقین سے باتیں کررہے ہیں کہ گائوں کے لوگ اپنی روزی روٹی کے لیے جنگلوں پر انحصار کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ لاپتہ ہونے والے پانچوں افراد جڑی بوٹیاں جمع کرنے جنگلوں میں گئے تھے۔ غلطی سے شائد وہ کنٹرول لائن پار کر گئے ۔ شام تک واپس نہ لوٹنے پر انکے اہل خانہ نے پولیس میں انکی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی ۔ اگلے دن، بھارتی میڈیا نے پانچ عسکرت پسندوںکو اس سیکٹر میں قتل کرنے کا دعویٰ کیا ۔انہوں نے کہاکہ وہ بے گناہ مزدور تھے جنہیں بھارتی فوج نے عسکریت پسند قراردیکر قتل کر دیا ہے ۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے قابض حکام سے اپنے پیاروں کی تدفین کیلئے میتیں ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔روزنامہ ڈان سے تعلق رکھنے والے آزاد کشمیر کے صحافی طارق نقاش نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر لاپتہ افراد میں سے ایک فیاض احمد کے 11سالہ بیٹے کی تصویر پوسٹ کی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق لاپتہ ہونے والے افراد میں محمد صدیق، شیر افضل، فیاض احمد، غلام رسول اور سرفراز احمد شامل ہیں ۔