ایپل نے بھارتی اپوزیشن لیڈروں، صحافیوں کے آئی فونز کو نشانہ بنانے کے بارے میں خبردار کیا
نئی دہلی: ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے کئی بھارتی اپوزیشن لیڈروں اور صحافیوں کو خبردار کیا ہے کہ ان کے آئی فونز کو ریاستی سرپرستی میں حملہ آور نشانہ بنا سکتے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جن لوگوں نے ایکس پر اعلان کیا کہ انہیں امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کی جانب سے پیغامات موصول ہوئے ہیں کہ حملہ آور ان کے آئی فونزتک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،ان میں کانگریس کے ششی تھرور، ٹی ایس سنگھ دیو، ریونتھ ریڈی، پون کھیرا اور سپریا شیرنٹے شامل ہیں۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)کے رہنما سیتارام یچوری، ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی، شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو اور عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا سمیت دیگراپوزیشن جماعتوں کے لیڈروںنے بھی سوشل میڈیا پر اسی طرح کے بیانات جاری کئے۔اویسی کے بغیرباقی تمام سیاسی قائدین کا تعلق بھارت کے اپوزیشن اتحاد”انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس”سے ہے۔ یہ تمام نریندر مودی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔آبزرور ریسرچ فائونڈیشن کے صدر سمیر سرن اور دکن کرونیکل کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر سری رام کری نے بھی کہا کہ انہیں ایپل کی جانب سے وارننگ موصول ہوئی ہیں۔ دی وائر نے خبردی ہے کہ اس کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن کو بھی اسی طرح کا انتباہ موصول ہوا ہے۔ صحافی روی نائر اور ریوتی نے کہا کہ انہیں بھی خبردارکیاگیا ہے۔پیغامات میں ان شخصیات کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر آپ کے آئی فون کو ریاست کی سرپرستی میں حملہ آور وں نے نشانہ بنایا تو وہ آپ کے حساس ڈیٹا، روابط یہاں تک کہ کیمرے اور مائیکروفون تک بھی رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ بھارت میں پہلے بھی حکومت اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے حزب اختلاف کے رہنمائوں ، صحافیوں اوردانشوروں کی جاسوسی کرتی رہی ہے۔