1947 کے جموں قتل عام کے شہداءکو شاندار خراج عقیدت پیش
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں نے کہا ہے کہ 1947 میں جموں میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام نسل کشی کی ایک بدترین مثال ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں نے ان لاکھوں کشمیری مسلمانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا جنہیں ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوجیوں اور ہندو جنونیوں نے نومبر 1947کے پہلے ہفتے میں جموں خطے کے مختلف حصوں میں اس وقت شہید کیا جب وہ پاکستان ہجرت کر رہے تھے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں خواجہ فردوس، سید بشیر اندرابی، محمد شفیع لون، دیویندر سنگھ بہل، عبدالصمد انقلابی، محمد یوسف نقاش اور شفیق الرحمان نے اپنے بیانات میں کہا کہ جموں کا قتل عام کشمیری مسلمانوں کی منظم نسل کشی کا آغاز تھا۔ انہوں نے کہا کہ جموں قتل عام کا بنیادی مقصد خطے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا تھا اور یہ جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں 1947 میں شروع ہونے والا کشمیری مسلمانوں کا قتل عام 76 سال گزرنے کے باوجود خطے میں مسلسل جاری ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں نے کہا کہ جموں کا قتل عام ہندوتوا طاقتوں کی فسطائیت کے وحشیانہ اور مجرمانہ چہرے کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دل دہلا دینے والے قتل عام کی خوفناک یادیں ایک طویل عرصے گزرنے کے باوجود کشمیریوں کے ذہنوںمیں تازہ ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہندوتوا طاقتیں وادی کشمیر میں بھی 1947 کے جموں کے قتل عام کو دہرانے کی کوشش کر رہی ہیں۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جموں کے مسلمانوں کی بے مثال قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور کشمیری اس وقت تک اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے جب تک وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔
دریںاثنادریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے رہنماﺅں محمد سلطان بٹ , مشتاق حسین گیلانی اور سید گلشن نے اسلام آباد میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ جموں قتل عام کے ذمہ دار وہی عناصر تھے جو اب بھارت میں اقتدار میں ہیں اور کشمیریوں پر ہندوتوا نظریہ مسلط کر کرنے کی کوشش رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری جموں کے دل دہلا دینے والے قتل عام کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے اور بھارتی جبر و استبداد کے باوجود اپنی جدوجہد آزادی کو مکمل کامیابی تک جاری رکھیں گے۔