حکام میرواعظ کو اپنا مذہبی فریضہ ادا کرنے کی اجازت دیں : فاروق عبداللہ
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے قابض حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میر واعظ عمر فاروق کو اپنا مذہبی فریضہ ادا کرنے کی اجازت دیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے ایکس (سابق ٹویٹر)پر ایک پوسٹ میں مطالبہ کیاکہ میر واعظ عمر فاروق کو جامع مسجدسرینگر میں جمعہ کا معمول دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی جائے۔ فاروق عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قابض حکام کے اس حکمنامے کو ناانصافی قرار دیا جس میں سرکاری ملازمین کو احتجاجی مظاہروں اور ہڑتالوں میں شرکت کرنے پر تادیبی کارروائی کی دھمکی دی گئی ہے۔قابض انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کو اپنے مطالبات کے حق میں کسی بھی قسم کے مظاہروں اور ہڑتالوں میں شرکت سے روک دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی ملازمین کے بنیادی حقوق کی حمایت کرتی ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہاکہ میرے خیال میں یہ ان کے ساتھ ناانصافی ہے۔ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ انہیں ان کا بنیادی حق دیاجائے۔
دریں اثناء ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی جموں و کشمیرکے صدر فیاض احمد شبنم نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ احتجاج کے حق کی ضمانت بھارت کے آئین میں دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں کسی بھی قسم کی ناانصافی یا امتیازی سلوک کے خلاف سرکاری ملازمین کو احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ان کے جائز مطالبات پورے نہیں ہوتے تو آئین کے مطابق پرامن احتجاج ان کا آخری آپشن ہوتاہے۔فیاض احمد شبنم نے حکام پر زور دیا کہ وہ مذکورہ حکم نامے پر نظر ثانی کریں اور اسے منسوخ کر یں ۔