بھارتی آرمڈ فورسز ٹریبونل نے شوپیاں جعلی مقابلے کے مجرم کیپٹن بھوپیندراسنگھ کو رہا کر دیا
نئی دلی :
بھارتی فوج کے جانبدار آرمڈ فورسز ٹربیونل نے شوپیان جعلی مقابلے میں مجرم قراردیئے گئے کیپٹن بھوپیندر اسنگھ کی سزا کو ختم کرتے ہوئے اسے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے ۔
بھارتی فوجیوں نے 18 جولائی 2020 کو ضلع شوپیاں کے علاقے امشی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران 3بے گناہ کشمیری محنت کشوں ابرار ، امتیاز او ر محمد ابرار کوعسکریت پسند قراردیکر شہید کردیاتھا۔بعدازاں بھارتی فوجی بریگیڈیئر اجے کوٹاچ نے جو اس وقت سیکٹر کمانڈر تھاسرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا تھا کہ تینوں کشمیری نوجوانوں کو ایک جھڑپ میں قتل کیاگیا اور ان کے قبضے سے ہتھیار اور گولہ بارود بر بھی آمد کیاگیا۔تاہم شوپیاں جعلی مقابلے کی تحقیقات کے دوران بھارتی فوج کا کیپٹن بھوپیندر اسنگھ مجرم قرارپایاتھا اور اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔کیپٹن بھوپیندر اسنگھ نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ ایس ایس پانڈے کے ذریعے نئی دلی میں مسلح افواج کے ٹریبونل سے اپنی سزا کیخلاف رجوع کیا تھا اوراپنے خلاف انضباطی کارروائی کی قانونی حیثیت کے بارے میں اعتراضات اٹھائے تھے ۔جسٹس راجندر مینن کی سربراہی میں آرمڈ فورسز ٹربیونل کے پرنسپل بنچ نے جس میں انتظامی رکن لیفٹیننٹ جنرل سی پی موہنتی بھی شامل تھے سماعت کے بعد اپنے فیصلے میں کہاہے کہ بنچ کیپٹن بھوپیندر اسنگھ کی سزا کی معطلی کی درخواست منظور اور اسے ضمانت پر رہا کرنے کاحکم جاری کرتا ہے ۔
واضح رہے کہ مقبوضہ علاقے میں نافذ کالے قوانین بشمول آر مڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بھارتی فوجیوں کو کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ اور سزا سے مکمل استثنیٰ حاصل ہے ۔