مقبوضہ جموں و کشمیر

مودی حکومت نے ہندو آبادی کو خطرناک حد تک ہندوتوا ذہنیت کے نشے میں مبتلا کر رکھا ہے: رپورٹ

اسلام آبادیکم نومبر (کے ایم ایس) وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت موجودہ بھارتی حکومت اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہندو آبادی کو خطرناک حد تک ہندوتوا ذہنیت کے نشے میں مبتلا کر رکھا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوتوا قوتیںمسلمانوں اور ان کی املاک کو نشانہ بنانا اپنا مقدس فرض سمجھ رہی ہیں۔ مودی کی حکومت میں بھارت میں مویشیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے پر مسلمانوں پر حملے کئے جاتے ہیں، ان کی تذلیل کی جاتی ہے اور یہاں تک کہ انہیں قتل کیا جاتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کے عروج کے دوران بھارتی مسلمانوں پر وائرس پھیلانے کا الزام لگایا گیا تاکہ بھارت میں نظام صحت کی تباہی کو چھپا یاجاسکے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بی جے پی کی حکمرانی کے دوران بھارت میںمسلمانوں کو ان کے عقیدے اور ثقافت کی وجہ سے سزا دی جارہی ہے اور انہیں ہندوتوا قوتوں کے ہاتھوں نازی حکومت کے دوران یہودیوں سے بھی بدتر سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔بی جے پی اورآر ایس ایس کے پیروکارنظریاتی طورپر نازیوں کی طرح ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی فسطائی حکومت مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھتی ہے اور بی جے پی اور دیگر ہندو انتہا پسندوں نے تمام مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ایک مشترکہ مہم شروع کر رکھی ہے۔بی جے پی اور آر ایس ایس کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف اندھا دھند اور منظم تشدد نے بھارت کے نام نہاد سیکولر چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے جو درحقیقت ایک فسطائی ہندو ریاست ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دنیا کو مسلمانوں کو ہندو فسطائیت سے بچانے کے لیے آگے آنا چاہیے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button