مقبوضہ جموں وکشمیر :کشمیری صحافی آصف سلطان کی جیل میں نظربندی کو تین برس مکمل
سرینگر 23 اگست (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میںغیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری صحافی آصف سلطان کی سرینگر سینٹرل جیل میں نظربندی کو تین سال مکمل ہوگئے ہیں تاہم انہیں ابھی تک ضمانت نہیں فراہم کی گئی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آصف سلطان کو اگست2018میں حراست میں لیاگیا تھا اور چند دن بعد انہیں گرفتار کر کے 27اگست پر ان پر کالاقانون لاگو کردیاگیا تھا۔ کمیٹی ٹو پروٹیکیٹ جرنلسٹس کے مطابق پولیس نے انکے خلاف فروری 2019میں چارج شیٹ دائر کی تھی ۔ آصف سلطان دنیا بھر کی مختلف صحافتی تنظیموں سے اپنے شاندار کام پر متعدد ایوارڈز حاصل کر چکے ہیں۔آصف سلطان کیخلاف دائر مقدمے کی آئندہ سماعت یکم ستمبرکو ہوگی ۔ آصف کی اہلیہ صبینہ اخترنے ان کی رہائی کی امید ظاہر کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آصف کے خلاف مقدمے کی ہر سماعت پر انہیں ضمانت کی درخواست منظور ہونے کی امید ہوتی ہے اور درخواست مسترد کئے جانے کا خوف بھی ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اسی امید میں آصف کی نظربندی کو تین برس کا عرصہ ہو گیا ہے ۔آصف سلطان نے اپنی گرفتاری سے ایک ماہ قبل ممتاز کشمیری نوجوان رہنماء برہان وانی پر کشمیر نریٹر میگزین کیلئے ایک کور سٹوری لکھی تھی۔ 2016 میں بھارتی فوجیوںکے ہاتھوںایک جعلی مقابلے میں برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل نے مقبوضہ علاقے میں بڑے عوامی انتفادہ کو جنم دیا تھا اور کئی ماہ تک کشمیریوں نے بھارت مخالف مظاہرے کئے تھے ۔ میگزین کے ایڈیٹر شوکت کے مطابق بھارتی پولیس نے آصف پر انکی خبر کا ذریعہ بتانے کیلئے دبائو ڈلا تھا ۔صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی (سی پی جے)کے ایشیا پروگرام کے کوآرڈینیٹر سٹیون بٹلر نے ستمبر 2018میں ایک بیان میں بھارتی پولیس پر آصف سلطان کی فوری رہائی اوراپنے ذرائع ظاہر کرنے کیلئے ان پر دبا ڈالنے کی کوششوں ترک کرنے پر زوردیاتھا۔