مودی حکومت نے محکوم کشمیریوں کی املاک کی ضبطی کا سلسلہ تیز کر دیا
سرینگر:نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے محکوم کشمیریوں کی املاک ضبط کرنے کا مذموم سلسلہ تیز کر دیا ہے جسکا مقصد انہیں تحریک آزادی سے وابسگتی پر سزا دینا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت نے اپنے تازہ اقدام میں بانڈی پورہ اور گاندربل اضلاع میں 4حریت کارکنوں عرفان احمد، لطیف خان، محمد حسین شاہ اور ولی اللہ شا کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔
بھارتی حکام پہلے ہی سری نگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈ کوارٹرز اور سید علی گیلانی شہید، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور جماعت اسلامی سمیت حریت رہنماو¿ں اور تنظیموں کے سینکڑوں مکانات اور جائیدادوں کو ضبط کر چکے ہیں۔ قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں کئی رہائشی مکانات، دکانیں، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر املاک کو بھی مسمار کر دیا ہے۔
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیرمیں قابض بھارتی انتظامیہ کیطرف سے کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنا ایک نیا معمول بن گیا ہے جسکا مقصد کشمیریوں کو جاری آزادی کی جدوجہد کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
بھارتی فوجی محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کے گھروں کو بھی مسلسل تباہ کر رہے ہیں۔ جائیدادوں کی مسماری، غیر قانونی قبضے اور جبری بے دخلی کشمیریوں کو معاشی طور پر بدحال کرنے کی بھارت کی منظم مہم کا حصہ ہے۔
مودی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ بھارت کے استعماری ہتھکنڈے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیںہونگے۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھ لے اور اپنی ریاستی دہشت گردی بند کے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کا وعدہ پورا کرے۔KMS