بھارتی فوجیوں کا کریک ڈاون جاری، 3 کشمیری نوجوان گرفتارکر لیے
مودی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر کی مسلم شناخت مٹانے پر تلی ہوئی ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس
جموں : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے مذموم مقصد کے تحت جاری کریک ڈاﺅن میں ضلع ریاسی میں تین بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کر لیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ ضلع کے علاقے مہور میں ایک گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔ فوجیوں نے گرفتار نوجوانو ں سے 50ہزار روپے بھی چھین لیے۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے گزشتہ چند ہفتوں میں سینکڑوں بے گناہ کشمیریوں کو تحریک آزادی سے وابستگی پر گرفتار کیا ہے۔
بھارتی فوجی بلا جواز گرفتاریوں کے ساتھ ساتھ مقبوضہ علاقے میں بے گناہ لوگوں کو شہید کرنے کے لیے ہر وحشیانہ حربہ استعمال کر رہے ہیں۔ کشمیریوں کو جان سے مارنے کے لیے وہ گولیوں کے علاوہ اپنی گا ڑیوں کا بھی استعمال کر رہے ہیں۔ اسی طرح کے ایک تازہ ترین واقعے میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی نے گزشتہ روزضلع گاندر بل میں غلام حسن ماگرے نامی شہری کو دانستہ طور پر ٹکر مار کر شہید کر دیا۔
دریں اثنا، مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں مزید پوسٹرز چسپاں کیے گئے ہیںجن میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ بھارتی فوجیوں کی طرف علاقے میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ مختلف آزادی پسند تنظیموں کی طرف سے ” انسانی حقوق کے عالمی دن “ کی مناسبت سے سری نگر اور دیگر علاقوں میں دیواروں، ستونوں اور کھمبوں پر چسپاں کیے گئے پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت سمیت تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کی مسلم شناخت کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ بیان میں کہاگیاکہ کشمیری عوام مودی کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے اور ہر قیمت پراپنی منفرد شناخت اور ثقافت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔
غلام محمد خان سوپوری، دیویندر سنگھ بہل اور فریدہ بہن جی سمیت کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے اپنے بیانات میں کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے کے لوگوں کے حقوق چھیننے کے لیے عدلیہ کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014میں مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بھارتی عدلیہ بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مسلمانوں کے خلاف انتہائی متعصب ہو چکی ہے۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام لکھے گئے ایک خط میں ان کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کرائی ہے۔ اسلام آباد میں ایک ویبینار کے مقررین نے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے میں مقرر کیے گئے اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لیے تنازعہ کشمیر سمیت عالمی تنازعات کے جلد اور پرامن حل پر زور دیا۔