جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کی طرف سے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار
اسلام آباد:
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے دفعہ 370کی منسوخی کو برقراررکھنے کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
لبریشن فرنٹ ترجمان محمد رفیق ڈار نے ایک بیان میں فیصلے پر اپنے ردعمل میں اسے غیر حقیقت پسندانہ، یک طرفہ اور عوام دشمن قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے جج مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق سلب کرنے کیلئے بھارت کی موجودہ انتہا پسند مودی حکومت کے حکم کی بجا آوری کر رہے ہیں ۔مسئلہ کشمیر کے تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر اور جموں و کشمیر کی بین الاقوامی طورپرتسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو نظر انداز کر کے بھارتی سپریم کورٹ نے ماضی کے کی طرح ایک بارپھر ثابت کیا ہے کہ وہ ایک ایسا ادارہ ہے جو انصاف کی فراہمی اور لوگوں کے حقوق کے تحفظ کی بجائے برسراقتدارحکومتوں کے جھوٹے دعوں کاتحفظ کرتاہے۔رفیق ڈار نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کسی بھی طرح سے 5 اگست 2019 کے دفعہ 370کی منسوخی کے مودی حکومت کے فیصلے کو درست اور قانون کے مطابق قرار نہیں دے سکتی کیونکہ جموں کشمیر کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں رہا ہے بلکہ یہ ایک بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے جموں کشمیر کی مکمل آزادی تک پرامن جدوجہد جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔