مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت کیخلاف پاکستان کی جیت کا جشن منانیوالے کشمیریوں کی کھال کھینچ لی جانی چاہیے،بی جے پی لیڈر

جموں یکم نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں سے تعلق رکھنے والے بی جے پی رہنما وکرم سنگھ رندھاوا نے کہا ہے کہ دبئی میں ٹی ٹونٹی عالمی کپ کے ایک میچ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کا جشن منانے والے کشمیریوں کی کھال کھینچ لی جانی چاہیے اور ان کی شہریت چھین کر ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جاناچاہیے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وکرم سنگھ رندھاوا نے جموں میں ایک بیان میں کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کو اس معاملے کانوٹس لینا چاہیے اور پاکستان کی فتح کا جشن منانے والوں کی تعلیمی ڈگریاں منسوخ کر کے ان سے ان کی شہریت چھین لینی چاہیے ۔ رندھاوا نے کہا کہ کشمیریوں کی رگوں میں پاکستانی خون دوڑتا ہے اورانہیں پیٹا جانا چاہیے اور ان کی کھال اتار ی جانی چاہیے ۔ انہوں نے مزید زہر افشانی کرتے ہوئے کہاکہ ان میں سے کسی نے بھی افغانستان کے خلاف پاکستان کی جیت کا جشن نہیں منایا۔ کیا اس دن ان کی ماں مر گئی تھی؟ یہ صرف کافروں کے خلاف جیت کا جشن مناتے ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں کو مزید توہین کا نشناہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ موبائل پر طلاقیں دیتے ہیں توانہیں نماز بھی واٹس ایپ پر پڑھنی چاہیے۔انہوں نے نمازوں کی ادائیگی کیلئے عوامی جگہوں پر کیوں قبضہ کررکھا ہے ؟عالمی ٹی ٹونٹی کپ کے ایک میچ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کا جشن منانے والوں کے خلاف بھارت بھر میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔ پاکستان کی طرف سے بھارت کی شکست کے بعد بھارتی ٹیم کے بائولر محمد شامی کو بھی مسلمان ہونے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گالیاں دی گئیں۔بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کے خلاف بھی بڑے پیمانے پر پوسٹیں جاری کی گئی اور انہیں تذلیل آمیز سلوک کا نشانہ بنایا گیا ۔ محمد شامی کی حمایت کرنے پر انہیں ان کی نوماہ کی بیٹی کا ریپ کرنے کی دھمکی دی گئی ۔
ادھر پیپلز ڈیموکریٹک کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ کشمیریوں کی نسل کشی اور ان کی کھال ادھیڑنے کا مطالبہ کرنے والے بی جے پی رہنما کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، لیکن کشمیری طلبا کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر دیاگیا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ بھارت یقینا تمام جمہوریتوں کی ماں ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button