سرینگر: قابض انتظامیہ نے ایک بارپھرجامع مسجد میں نماز جمعہ کی اجازت نہیں دی
سرینگر: غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے آج مسلسل 10ویں ہفتے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو مقفل کر کے لوگوں کو وہاں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں کہاہے کہ قابض انتظامیہ کی جانب سے ان پابندیوں کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔انجمن کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کومسلسل گھر میں نظر بند ہیں۔میرواعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں جامع مسجد کو نماز جمعہ کیلئے بار بار بند کرنے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہ دینے سے مودی بھارتی حکومت کے مقبوضہ علاقے میں صورتحال معمول پرآنے کے دعوئوں کو بے نقاب ہو گئے ہیں ۔انہوں نے بھارتی حکمرانوں پرزوردیا کہ وہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات سے کھیلنا بند کریں اور انہیں اپنی مساجد میںبلاوک ٹوک نماز ادا کرنے دیں۔ قابض حکام نے سرینگر کے علاقے بمنہ میں امام بارگاہ میں بھی لوگوں کو نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی اور معروف عالم دین آغا سید محمد ہادی الموسوی کو گھر میں نظر بند کر دیا۔