کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود بین الاقوامی تنازعہ ہے
بریڈفورڈ: برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ میں منعقدہ ایک تقریب کے مقررین نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقررین نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا متعصبانہ اوریک طرفہ فیصلہ اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتا کہ بھارت بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے جموں وکشمیر پر قابض ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی عدلیہ نے جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو درست ثابت کرنے کی مذموم کوشش کی ہے۔ مقررین نے کہا کہ مودی حکومت اور بھارتی سپریم کورٹ کو جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کا کوئی حق نہیں۔انہوں نے کہاکہ 5اگست 2019 اوراس کے بعد مودی حکومت کی طرف سے کئے گئے تمام یکطرفہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کا حتمی حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد میں مضمر ہے ۔ مقررین نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاکہ وہ تنازعہ جموں وکشمیر کو پائیدار بنیادوں پر حل کرنے کے لئے فوری اورٹھوس اقدامات کرے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنی جدوجہد آزادی ہرقیمت پرجاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں ۔تقریب سے عبدالحمید لون،اشتیاق احمد،کونسلر جمال علی ،راجہ سخاوت ، ہیری بوٹا، کونسلر واجد اوردیگر نے بھی خطاب کیا۔