اترپردیش:آبروریزی کی کوشش کیخلاف مزاحمت کرنے پر دلت لڑکی کو کھولتے ہوئے تیل میں پھینک دیاگیا
لکھنو:بھارتی ریاست اتر پردیش میں تین اونچی ذات کے ہندوئوں کی طرف سے آبروریزی کی کوششوں کے خلاف مزاحمت پر ایک دلت لڑکی کو کھولتے ہوئے تیل میں پھینک دیا گیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اترپردیش کے ضلع باغپت کے قصبے بنولی میں اونچی ذات کے تین ہندوئوں نے ایک فیکٹری میں کام کرنے والی دلت لڑکی کی آبروریزی کی کوشش کی اور مزاحمت کرنے پر اسکے گرم تیل کی کڑاہی میں پھینک دیا ۔مظفر نگر کی رہاہشی لڑکی ایک فیکٹری میں کام کرتی تھی۔ لڑکی کے بھائی کی طرف سے بنولی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ فیکٹری کے مالک پرمود اور راجو اور سندیپ نے اس کی بہن کی آبروریزی کی کوشش کی اور مزاحمت پر اسکے گرم تیل کی کڑاہی میں پھینک دیاگیا ۔تینوں افراد لڑکی کو کڑاہی میں پھینکے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے ۔متاثرہ لڑکی بری طرح جھلس گئی ہے اور نئی دلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہے۔بنولی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر نے میڈیا کو بتایا ہے کہپولیس نے ملزمین کے خلاف تعزیرات کی ہند کی دفعہ 354، 504، اور 307 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ۔