مودی حکومت کیطرف سے کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کا مذموم سلسلہ جاری
سرینگر: نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کیطرف سے کشمیریوں کو تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کیلئے ان کے گھرو ں ، اراضی اور دیگر املاک کی ضبطی کا مذموم سلسلہ جاری ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مودی حکومت نے اپنے تازہ اقدام میں ظفر اکبر بٹ، قاضی یاسر، محمد اقبال میر، محمد عبداللہ شاہ اور فاطمہ شاہ سمیت حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کے 5کروڑ روپے مالیت کے سات غیر منقولہ اثاثے اور بینک ڈپازٹس ضبط کر لیے ہیں۔ یہ اثاثے بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے حریت رہنماﺅں ،کارکنوں کے خلاف درج جھوٹے مقدمات میں ضبط کیے ہیں۔
بھارتی حکام پہلے ہی سری نگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈ کوارٹرزکے علاوہ سید علی گیلانی شہید، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور جماعت اسلامی سمیت حریت رہنماو¿ں اور تنظیموںکے سینکڑوں مکانات اور جائیدادیں ضبط کر چکے ہیں۔ قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں متعدد رہائشی مکانات، دکانیں، شاپنگ پلازے اور دیگر املاک کو بھی مسمار کر دیا ہے۔
کشمیریوں کی جائیدادوں کی ضبطی اور مسماری کا بنیادی مقصد انہیں تحریک آزادی کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
بھارتی فوجی پرتشدد کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کے گھروں کو بھی مسلسل تباہ کر رہے ہیں۔ جائیدادوں کی مسماری، غیر قانونی ضبطی اور جبری بے دخلی کشمیریوں کو معاشی طور پر معذور کرنے کی منظم بھارتی مہم کا حصہ ہے تاہم مودی حکومت کو یاد رکھنا چاہے کہ وہ اپنے استعماری ہتھکنڈوں سے آزادی پسند کشمیریوں کو ہرگز مرعوب نہیں کرسکتی،عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے وحشیانہ اقدامات کا نوٹس لے اور اس پر تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے دباﺅ ڈالے۔