مودی حکومت کا کشمیریوں کو حریت پسند تنظیموں سے دوررہنے کا انتباہ
گا ئوکدل قتل عام کے شہداء کوان کے یوم شہادت پر زبردست خراج عقیدت
سرینگر20جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکامی کے بعد نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے اب لوگوں کو حریت پسند تنظیموں سے دور رکھنے کے لئے ہراساں کرنا شروع کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس مقبوضہ جموں وکشمیر میں لائوڈ سپیکر کے ذریعے اعلانات کر رہی ہے اور لوگوں کو حریت پسندتنظیموں جموں و کشمیر مسلم لیگ اور تحریک حریت جموں و کشمیر سے دور رہنے کے لئے کہہ رہی ہے۔ مودی حکومت نے حال ہی میں غیر قانونی طور پر نظر بندکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کی سربراہی میں قائم جموں وکشمیر مسلم لیگ اور سید علی گیلانی شہید کی قائم کردہ تحریک حریت جموں وکشمیرپر پانچ سال کے لیے پابندی عائد کر دی تھی۔ مقامی لوگوں نے صحافیوںکو بتایا کہ پوسٹر بھی چسپاں کیے گئے ہیں جن میں یہ پیغام تحریر ہے کہ ان حریت پسند تنظیموں سے روابط رکھنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ سیاسی ماہرین اور کشمیر پر نظر رکھنے والوں کا خیال ہے کہ بھارتی پولیس بڑے پیمانے پر لوگوں کی گرفتار یوں کی تیار ی کر رہی ہے تاکہ انہیں حق خود ارادیت کے لیے جاری جدوجہد کے ساتھ وابستگی کی سزا دی جا سکے۔
ایک کشمیری پنڈت سنجے شرما کے قتل کے الزام پردہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے پلوامہ کی ایک خصوصی عدالت میں بارہ بے گناہ کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ سنجے شرماکو گزشتہ سال 26فروری کو پلوامہ کے علاقے اچھن میں نامعلوم بندوق برداروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
غیر قانونی طور پر نظر بند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اور جنرل سیکریٹری مولوی بشیر عرفانی نے جیلوں سے اپنے پیغامات میں گائو کدل قتل عام کے شہدا ء کو ان کے یوم شہادت پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ بھارتی فوجیوں نے21جنوری 1990کو سرینگر کے علاقے گائوکدل میں پرامن مظاہرین پر فائرنگ کرکے 50سے زائد بے گناہ شہریوںکو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیا تھا۔ مظاہرین علاقے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کئی خواتین کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ حریت رہنمائوں نے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ 26جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ بھارت کے ایک جمہوری ملک ہونے کے دعوے کھوکھلے ہیں کیونکہ اس نے گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے انہیں حق خودارادیت سے محروم کر رکھاہے۔
محمد یوسف نقاش، محمد سلیم زرگر، محمد یاسین عطائی، عبدالصمد انقلابی، جاوید احمد میر، فریدہ بہن جی اور محمد عاقب سمیت کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ عالمی برادری کی بے حسی کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو گزشتہ 76سال سے بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں بھارت کے نام نہاد تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی شدید مذمت کی۔