تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل تک جنوبی ایشیا میں امن کا خواب پورا نہیں ہوگا، نگران وزیر خارجہ
برسلز:
نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ جمو وکشمیر کے تنازعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں دیر پا امن کے قیا م کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نگران وزیر خارجہ نے یہ بات اپنے سرکاری دورے کے دوران برسلز میں یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے منعقدہ تصویری نمائش کا افتتاح کرنے کے موقع پر کہی۔برسلز میں پاکستانی سفارت خانے میں منعقد ہونے والی اس نمائش میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کی حالت زار کو اجاگر کیا گیا ہے۔۔ نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے بہادر بیٹوں اور بیٹیوں نے جبر و استبداد کے بھارتی اقدامات کا بہادری سے مقابلہ کیا ہے آج ہم کشمیر کاز کے شہداءاور بھارتی مظالم کا شکار ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور ان کی قربانیوں کو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالے، بھارت کو چاہیے کہ وہ 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات واپس لے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد میں مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے او ان کی منصفانہ جدوجہد کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت مقصد کے حصول تک جاری رکھے گا۔