بھارت :گھر سے بے دخلی اور کھلے آسمان تلے دوراتیں گزارنے کے بعد سردی سے مسلمان شخص کی موت
گواہاٹی: بھارت کی ریاست آسام میں ایک مسلمان شخص کی کھلے آسمان تلے دو راتیں گزانے کے بعد شدید سردی کی وجہ سے موت ہوگئی جس کوحکومت نے زبردستی گھرسے بے دخل کردیا تھا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع گولپارہ کے علاقے پنچرتنا سے بے دخل کئے جانے کے بعد بویت علی نے دوراتیں کھلے آسمان تلے گزاریں اور سخت سردی کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔ریاستی حکومت کے محکمہ جنگلات نے 10جنوری کو نام نہاد تجاوزات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بویت علی اور اس کے خاندان کو 130دیگر خاندانوں کے ساتھ پنچرتنا سے زبردستی بے دخل کر دیا تھا۔بے دخلی کے صرف دو دن بعد13جنوری کو بویت علی کو اپنی ترپال کی جھونپڑی میں مردہ پایا گیا جس کی موت شدید سردی کی وجہ سے ہوئی تھی۔اس کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ بویت علی کی موت بے دخلی کا نتیجہ ہے اوریہ ریاستی سرپرستی میں ایک قتل ہے۔پچپن سالہ علی نے اپنے پیچھے بیوی، ایک بیٹے اور ایک بیٹی کو سوگوار چھوڑ ا ہے جو اب اپنے گائوں سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک عارضی جھونپڑی میں ٹھٹھرتی سردی میں رہنے پر مجبور ہیں۔بویت علی کی موت نے آسام میں بنگالی مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک خاص طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی بے دخلی مہم کے حوالے سے تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔