میگھالیہ:بی ایس ایف اہلکاروں کی طرف سے ویٹرنری ڈاکٹر کو ہراساں کئے جانے کیخلاف احتجاجی مظاہرے
شیلانگ :بھارتی ریاست میگھالیہ میں بی ایس ایف اہلکاروں کی طرف سے ایک ویٹرنری ڈاکٹر کو ہراساں کیے جانے کے بعد پوری ریاست میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میگھالیہ ویٹرنری سروسز ایسوسی ایشن کے رکن ڈاکٹر سیبوکلانگ بوم کو بی ایس ایف کے افسر ریجیندر کمار اور اس کے ساتھیوں نے ہراساں کیا۔ میگھالیہ ویٹرنری سروسز ایسوسی ایشن نے اس واقعہ کی شدیدمذمت کرتے ہوئے ، بی ایس ایف حکام سے تحریری معافی مانگنے کا مطالبہ کیاہے۔ یونائیٹڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے جنرل سکریٹری جیمینو ماوتھوہ نے بھی ایک بیان میںبی ایس ایف اہلکاروں کی طرف سے ڈاکٹر کو ہراساں کئیجانے کی مذمت کی ہے اور اس واقعے میںملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ پارٹی بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل اور بی ایس ایف ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ سے تحقیقات اور ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کامطالبہ کرتی ہے ۔اس واقعے سے بی ایس ایف کے اہلکاروں کی طرف سے سرحدی علاقوں کے لوگوں کے ساتھ روا رکھے جانیوالی امتیازی سلوک کی عکاسی ہوتی ہے۔اتوار کے روز مغربی جین تیا ہلز ضلع کے علاقے مکتا پور میں پیش آنے والے اس واقعے کے خلاف پوری ریاست میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔