بھارت میں بغاوت کے قانون کا پر امن ناقدین پر بے جا استعمال کیاگیا،اقوام متحدہ
نئی دلی 12 مئی (کے ایم ایس)
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا ہے کہ بھارت میں بغاوت سے متعلق قانون کاپرامن ناقدین کے خلاف بڑے پیمانے پربے جا استعمال کیا گیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے یہ بات ایک ٹویٹ میں بغاوت کے قانون پرازسرنو نظرثانی مکمل ہونے تک بھارتی حکومت کواس قانون کے تحت مقدمات کے اندراج سے روکنے کے سپریم کورٹ کے حکمنامے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہی ۔ اقوام متحدہ نے بھارتی حکومت پر بغاوت کے قانون کے تحت نظر بند تمام افراد کی فوری رہائی پربھی زور دیا۔ ٹویٹ میں بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بغاوت سے متعلق قانون کا ازسر نو جائزہ لینے کے فیصلے کا خیر مقدم بھی کیاگیا ہے ۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے شعبے نے کہا کہ بھارت میں بغاوت سے متعلق قانون کاپرامن ناقدین کے خلاف بڑے پیمانے پربے جا استعمال کیا گیاہے۔
واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بغاوت سے متعلق قانون پر عملدرآمد پر عارضی طورپر پابندی عائد کر دی ہے ۔ عدالت عظمیٰ نے یہ حکم ان عرضداشتوں پر سماعت کے دوران سنایا جن میں کہاگیا ہے کہ بغاوت سے متعلق قانون پر بڑے پیمانے پر بے جا استعمال کر کے بھارتی حکومت دراصل اپنے مخالفین اور ناقدین کو نشانہ بنا رہی ہے۔