شادی ہالوں پر قبضے سے” سب اچھا ہے“ کے بی جے پی کے دعوے بے نقاب ہوگئے: یوسف تاریگامی
سرینگر 08 نومبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ بھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی طرف سے شادی ہالوں پر قبضے اور وادی کشمیر میں سیکورٹی کے نام پر نئے بنکروں کے قیام سے علاقے میں” سب اچھا ہے“ کے بی جے پی حکومت کے دعوے بے نقاب ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوسف تاریگامی نے جنوبی کشمیر کے علاقے قاضی گند میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرینگر کے چپے چپے پربنکر بن رہے ہیں اور کشمیر میں پیراملٹری فورسز کی اضافی کمپنیاں طلب کی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ صورتحال اس حد تک پہنچ چکی ہے جہاں شادی ہالوں میں سی آر پی ایف کے اضافی اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں جو علاقے میں لوگوں کے لیے واحد نجی جگہ رہ گئی تھی۔انہوں نے کہاکہ ان واقعات سے 5 اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر میں”ترقی اورخوشحالی“ کے بارے میں بی جے پی کا فرضی بیانیہ ردی کا ایک ٹکڑا ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کو خاموش کرانے کے لئے ہر روز نت نئے کالے قوانین نافذ کئے جاتے ہیں۔ یوسف تاریگامی نے کہا کہ گزشتہ تین سال میں جو پیش رفت ہوئی ہے، وہ ہے جبر کے مزید ہتھکنڈے تیارکرنا۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کو ایک ماڈل پولیس سٹیٹ بنایا گیا ہے جہاں شکایات کے ازالے کے لئے کوئی طریقہ کار یا آئینی ادارہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ21.6 فیصد اور مہنگائی کی شرح حیران کن7.39 فیصدہے جو 2019 کے بعد خطے میں”ترقی اورخوشحالی “کے بی جے پی کے دعوﺅں کو جھٹلاتی ہے۔کمیونسٹ رہنما نے کہاکہ جموں و کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اسے اضافی فورسز،مزید کالے قوانین اور جبرکے بجائے سیاسی طورپر نمٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب پہلے سے موجود فورسز اور کالے قوانین حالات کو کنٹرول نہیں کر سکتے تو اضافی فورسز اور نئے کالے قوانین کیسے کر سکتے ہیں؟