مولانا آزاد ایجوکیشن فائونڈیشن کی بند ش مسلمانوں کو حصول تعلیم سے محروم رکھنے کی ایک سازش ہے
نئی دلی:
بھارتی وزارت اقلیتی امور کی طرف سے مولانا آزاد ایجوکیشن فائونڈیشن کو بند کرنے کا فیصلہ بھارت میں مسلمانوںکو تعلیم کے حصول سے محروم رکھنے کی ایک بڑی سازش ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق معاشرے کے تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کو تعلیم کی فراہمی کیلئے قائم کی گئی مولانا آزاد ایجوکیشن فائونڈیشن وزارت اقلیتی امور کی مالی معاونت سے کام جاری رکھے ہوئے تھی ۔ وزارت کے انڈر سکریٹری دھیرج کمار کی طرف سے 7فروری کو جاری کئے گئے حکمنامے میں فائونڈیشن کو اچانک بند کر دیاگیا تھا۔ مولانا آزاد ایک قابل احترام آزادی پسند لیڈر اوربھارت کے پہلے وزیر تعلیم تھے جنہوں نے تعلیم کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دیں ۔ ان کی رہنمائی میں آئی آئی ٹی اور ایمس جیسے اہم ادارے قائم کیے گئے ، جو تکنیکی اور طبی تعلیم کی فراہمی میں اہم خدمات فراہم کر رہے ہیں ۔سرکاری حکمنامے میں مولانا آزاد ایجوکیشن فائونڈیشن کے 43کنٹریکٹ ملازمین کی برطرفی بھی شامل ہے۔ فائونڈیشن کی متعدد تعلیمی اسکیموں سے ہر سال ہزاروں مسلم طلبا اور سینکڑوں مسلم تعلیمی ادارے مستفید ہو تے تھے۔