مودی حکومت نے جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر پر پابندی میں پانچ سال کی توسیع کر دی
سرینگر:نریندر مودی کی زیر قیادت بھارت کی ہندوتوا حکومت نے جماعت اسلامی مقبوضہ جموں و کشمیر پر پابندی میں پانچ سال کی توسیع کردی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت نے تحریک آزادی کشمیر اورآزادی پسند تنظیموں کی حمایت کرنے پر جماعت اسلامی پر پہلی بار 28فروری 2019 کو پانچ سال کے لیے پابندی عائدکی تھی۔ بھارتی فوج اورپولیس اب تک جماعت سے منسلک جائیدادوںاور دیگر اثاثوں کوضبط کرنے کے علاوہ اس کے سینکڑوں رہنما اور کارکن گرفتار کر چکی ہیں۔ جماعت اسلامی کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت دلانے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری جدوجہد میں کئی دہائیوں سے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔پانچ سال کے لیے پابندی میں توسیع کا اعلان آج بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایکس پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم اپنی بھارت مخالف سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے پائی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو بھی ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالے گا اسے سخت اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارتی حکومت نے تحریک آزادی کشمیر میں اہم کردارادا کرنے پر کل جماعتی حریت کانفرنس، جموں و کشمیر مسلم لیگ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، تحریک حریت جموں و کشمیر اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر بھی پابندی لگا رکھی ہے۔