مودی حکومت نے سرنگ میں پھنسے 41 افراد کی جان بچانے والے دو مسلمانوں کے گھر مسمار کر دیے
نئی دلی: بھارت میں مودی کی انتہا پسند حکومت نے ریاست اترا کھنڈ کے قصبے اترکاشی میں سرنگ کی تعمیر کے دوران اندر پھنس جانے والے 41افراد کی جان بچانے والے دو مسلمانوں کے گھر نئی دلی میں مسمار کر دیے ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق دلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے شہر کے علاقے کھجوری خاص میں واقع وکیل حسن اور منا قریشی کے گھروں پر بلڈوزر چلادیے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق دلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے دونوں کے گھر بغیر کسی نوٹس کے منہدم کر دیے۔وکیل حسن نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں انہدامی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گزشتہ برس نومبر میں اتر کاشی میںجان پر کھیل کر 41افراد کی جان بچانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا اورانہیں حکومت نے یقین دلایا تھا کہ انکے گھر کو منہدم نہیں کیا جائے گا لیکن ڈی ڈی اے نے پولیس کے ہمراہ جارحیت کی اور انہیں بے گھر کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہدامی کارروائی سے قبل پولیس نے ان کے معصوم بچوں کو حراست میں لیکر ان پر تشدد بھی کیاتاکہ وہ اس غیر قانونی کارروائی میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ کرسکے۔