نوم چومسکی، ہرش میندر اور دیگر دانشوروں نے بھارتی مسلمانوں کے ساتھ مودی حکومت کے سلوک کو خوفناک قرار دیا
واشنگٹن ڈی سی 11 فروری (کے ایم ایس)پروفیسر نوم چومسکی اور دیگر عالمی شہرت یافتہ دانشوروں اور کارکنوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں بھارتی مسلمانوں کے ساتھ سلوک انتہائی مہلک، خوفناک اور جمہوری اقدار کے لیے خطرہ ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پروفیسر نوم چومسکی اور دیگر دانشوروں اور کارکنوں نے یہ بات بدھ 9 فروری کو کانگریس کی ایک بریفنگ میں کہی۔ نوم چومسکی نے کہا کہ اسلام فوبیا بھارت میں مہلک شکل اختیار کر رہا ہے جہاں مودی حکومت منظم طریقے سے سیکولر جمہوریت کو ختم کر رہی ہے اور ملک کو ایک ہندو نسلی شاہی میں تبدیل کر رہی ہے انہوںنے کہا کہ تقریباً 250 ملین مسلمان ایک مظلوم اقلیت بن رہے ہیں۔برلن جرمنی میں مقیم ایک ممتاز بھارتی کارکن، اور گزشتہ ہفتے امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیے گئے ہرش میندر نے کہا کہ بھارت کا بہت بڑا المیہ یہ ہے کہ لوگ ہندو بالادستی کے نظریے میں گہرائی سے دب گئے ہیں اور اسی نظریے نے گاندھی کے قتل کو ہوا دی اور حقیقت میں یہی نظریہ اس وقت بھارت پر حکومت کر رہا ہے۔میندر نے کہاکہ حکمران اسٹیبلشمنٹ کے حامیوں کے لیے ممکنہ نسل کشی کے دعووں کو خطرے کی گھنٹی کے طور پر مسترد کرنا پرکشش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہولوکاسٹ سے معلوم ہے کہ جب ابتدائی انتباہی علامات پر توجہ نہ دی جائے تو کیا ہو سکتا ہے۔انہوں نے ان متعدد طریقوں کی نشاندہی کی جن سے بھارت کے عام لوگ ہندو بالادستی کے نظریات سے بے حس ہو گئے ہیں۔کانگریس کی بریفنگ سے بھی خطاب کرتے ہوئے جس کا اہتمام انسانی حقوق کی 17 تنظیموں کے اتحاد نے کیا تھا، واشنگٹن، ڈی سی میں ہیومن رائٹس واچ کے ایشیا ایڈووکیسی ڈائریکٹر جان سیفٹن نے کہا کہ آج بھارتی آئین کے لیے سب سے بڑا خطرہ حکومت کا ملک کے سب سے بڑے مذہب ہندو ازم کو سیکولر ازم اور اس کی مذہبی اقلیتوں کی قیمت پرفروع دینا ہے۔ برکلے میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی اسکالر اور کشمیر میں انسانی حقوق اور انصاف کے بین الاقوامی عوامی ٹریبونل کی شریک بانی انگانا چٹرجی نے کہاکہ بھارت میں ریاستی سطح کے انتخابات میںہندو قوم پرست رہنما مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد اور نفرت پھیلانے کے وعدوں کے ساتھ اپنے حلقوں کو متحرک کر رہے ہیں۔ چٹر چی نے کہا اقلیتی برادریوں اور اتحادیوں کو فوری طور پر تشویش ہے کہ اگر ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی جیت کامیاب نہیں ہو پاتی ہے تو مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی دشمنی ہندو قوم پرستوں کو ہتھیار اٹھانے کی ترغیب دے گی۔انہوں نے مزید کہا حکومت نے پریس کی آزادیوں اور آزادی اظہار کے حق کو دبایا اورصحافیوں کو ہر قسم کے خطرات سے دوچار کیا گیا ہے ۔