کانگریس پارٹی برسر اقتدار آکر متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کو منسوخ کرے گی ،پون کھیڑا
نئی دلی: بھارت میں کانگریس پارٹی نے برسر اقتدار آکر متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ 2019کو منسوخ کرنے کا عز م ظاہر کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کانگریس کے رہنماء پون کھیڑا نے نئی دلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسام کیلئے 1971کی کٹ آف ڈیٹ بڑی اہمیت رکھتی ہے لیکن شہریت ترمیمی ایکٹ میں یہ تاریخ 2014 رکھی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ آسام معاہدہ کے تحت بنگلہ دیش سے آسام آنے والوں کو ہندوستانی شہریت دینے کی کٹ آف تاریخ 25 مارچ 1971کا حوالہ دے رہے تھے۔پون کھیڑا نے کہا کہ کانگریس برسراقتدار آکر شہریت ترمیمی ایکٹ کو منسوخ کر دے گی ۔ واضح رہے کہ دسمبر 2019میں پارلیمنٹ میں اس متنازعہ ایکٹ کی منظوری کے بعد بھارت کے متعددحصوں بشمول شمال مشرق میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیاگیا تھا۔کانگریس پارٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے رواں ہفتے آسام کے دورے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیاتھا کہ انہوں نے ابھی تک شورش زدہ ریاست منی پور کا کیوں دورہ نہیں کیا ۔ منی پور میں پر تشدد جھڑپوں میں کم سے کم 219سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔