مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 600ریٹائرڈ ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے فوائد دینے سے انکار
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں وکشمیر سیمنٹس لمیٹڈ کے چھ سو ریٹائرڈ ملازمین کو حکومت کی طرف سے ریٹائرمنٹ کے فوائد دینے سے انکار کے بعد مالی مشکلات کا سامنا ہے جس سے بھارتی قبضے میں لوگوں کو درپیش استحصالی صورتحال کی عکاسی ہوتی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ان ملازمین کوجنہوں نے برسوں تک ادارے میں کام کیا2006سے 2017کے دوران جزوی طور پر اور 2018 کے بعد سے مکمل طور پر ریٹائرمنٹ کے واجبات سے محروم کر دیا گیااوربہانہ یہ بنایاکہ حکومت خسارے میں چلنے والے ادارے جموں وکشمیر سیمنٹس میں اپنے حصص بھیچ دے گی۔ ریٹائرڈ ملازمین مسلسل کوششوں اور انصاف کے لیے اپیلوں کے باوجودمالی مشکلات اور غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔افسوسناک بات یہ ہے کہ 600ریٹائرڈ ملازمین میں سے 120جنہوں نے اپنی زندگی کے 30سال ادارے کے لیے وقف کیے، حالیہ برسوں میں ریٹائرمنٹ کے فوائد حاصل کیے بغیر انتقال کر گئے۔ ان کے خاندان سنگین مالی مشکلات میں دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ قابض انتظامیہ نے ان کو درپیش شدید مشکلات کو حل کرنے کے لیے ابھی تک کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے ہیں۔