مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پابندیوں کے باوجود شب قدر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ کی طرف سے سخت پابندیوں کے باوجود شب قدر مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منائی گئی ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطاق اگرچہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں کی سب سے بڑی عبادتگاہ جامع مسجدسرینگر کو قابض حکام نے شب قدر سے پہلے ہی بند کردیا تھا اور مسجد میں نماز تراویح پڑھنے اور شب خانی کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ میر واعظ کشمیر عمرفاروق کو اپنے گھر میں نظر بند کردیا گیاتھا، تاہم اس کے باوجود وادی کشمیر کی مختلف مساجد اور درگاہیں قرآن پاک کی تلاوت اور دعائیہ صدائوں سے گونج اٹھیں۔ سرینگر میں جھیل ڈل کے کنارے واقع درگاہ حضرت بل میں عقیدتمندوں کا سب سے بڑا اجتماع ہوا جس میں پوری وادی کشمیرسے ہزاروں عقیدت مندوں نے شرکت کی۔ وادی کشمیرکی مساجدمیں عبادت گزاروں نے پوری رات قرآن خوانی، نعت خوانی اور اذکار الٰہی میں گزاری۔ اس موقع پرمساجد میں خصوصی خطبات دئیے گئے جن میں علما کرام نے شب قدر کی اہمیت اور رمضان المبارک کی برکات پر روشنی ڈالی۔سرینگر کی مساجد اور درگاہوں میں بھی اذکار الہٰی اور اجتماعی دعا ئوں کی مجالس منعقد کی گئیں جن میں مسجد جمعیت اہلحدیث گائو کدل،آثار شریف جناب صاحب صورہ،آثار شریف شہری کیلاش پورہ، زیارت مخدوم صاحب، خانقاہ معلیٰ اوردیگر مساجد اور درگاہیں شامل ہیں۔