مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں آر ایس ایس کے ہندوتوا ایجنڈے پر عملدرآمد میں تیزی لائی
سرینگر 11 دسمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے علاقے میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے انتہا پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے مذموم ایجنڈے پر عمل درآمد تیز کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت نے اپنے تازہ ترین اقدام میں وادی کشمیر میں 19 مقامات کی نشاندہی کی ہے تاکہ واپس آنے والے یا ملازمت کے لیے وادی آنے کے خواہش مندمہاجر کشمیری پنڈتوں کے لیے 6ہزار فلیٹس تعمیر کیے جائیں ۔ یہ منصوبہ بھارتی وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج کا ایک حصہ ہے جس کے تحت بھارتی حکومت کو مہاجر کشمیری پنڈتوںکے لئے6,000 سرکاری ملازمتیں اور 6ہزار رہائشی فلیٹس تعمیر کرنے ہیں۔ پیکیج کی کل لاگت کا تخمینہ 920 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق 19 مقامات میں سے وندھاما، بانڈی پورہ، بارہمولہ، بڈگام اور قاضی گنڈ سمیت پانچ مقامات پر مقبوضہ جموں وکشمیر کی انتظامیہ نے منصوبے کے پہلے مرحلے میں فلیٹس کی تعمیر شروع کردی ہے ۔ تمام 19 مقامات پر تعمیراتی کام اگلے سال کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔ تاہم سرینگر سے نیوز پورٹل ”کشمیر والا “نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ اب تک صرف دو منصوبے مکمل ہوچکے ہیں جن میں سے ایک ویسو قاضی گنڈ میں اور دوسرا شیخ پورہ بڈگام میں ہے۔لیفٹیننٹ جنرل منوج سنہا نے5 دسمبر کو ایک انٹرویو میں کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لیے کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور سردی کے رواں موسم کے بعد انہیں وادی میں مستقل طور پر آباد کیا جائے گا۔ بھارتی وزارت داخلہ نے 2020 میں کشمیری پنڈتوں کے لیے”نیا کشمیر“کے منصوبے کے تحت وادی کے دس اضلاع میں دس خصوصی ٹاو¿ن شپس بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔” نیا کشمیر“ منصوبے میں تمام 10 اضلاع میں مندروں کی تزئین و آرائش اور تعمیر نو بھی شامل ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کے ساتھ ساتھ حریت رہنماو¿ں کا خیال ہے کہ مودی حکومت مہاجر کشمیری پنڈتوں کی بحالی کی آڑ میں بھارتی ہندوو¿ں کو علاقے میں آباد کرکے مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے انتہا پسند ہندوو¿ں اورآر ایس ایس کے ارکان کومقبوضہ جموں وکشمیر میں لایا جائے گا۔ حریت قیادت مہاجر کشمیری پنڈتوںکے لیے علیحدہ کالونیوں کی مخالفت کر رہی ہے اور وادی کشمیر میں اپنے آبائی گھروں میں ان کی واپسی چاہتی ہے۔